لیاقت آباد سپر مارکیٹ،قبضہ مافیا کی بنائی گئی 40دکانوں کو مسمار کرکے دفتر سیل کردیا گیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لیاقت آباد سپر مارکیٹ،قبضہ مافیا کی بنائی گئی 40دکانوں کو مسمار کرکے دفتر سیل کردیا گیا
لیاقت آباد سپر مارکیٹ،قبضہ مافیا کی بنائی گئی 40دکانوں کو مسمار کرکے دفتر سیل کردیا گیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: لیاقت آباد سپر مارکیٹ میں واٹر بورڈ کا دفترخالی کرانے کے بعد ہونے والی قبضہ مافیا کی تعمیرات کے ایم سی کے محکمہ اسٹیٹ نے 40 دکانیں مسمار کرکے دفتر سیل کر دیا۔

27 ستمبر کو ایم ایم نیوز نے اس حوالے سے خبر شائع کی تھی کہ لیاقت آباد سپر مارکیٹ میں قائم واٹر بورڈ کا دفتر مخدوش قرار دے کر خالی کرانے کے بعد محکمہ اسٹیٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور انسپکٹرز نے مل کر اس خالی دفتر میں دکانیں تعمیر کرانا شروع کردیں تھیں۔

ایم ایم نیوز کی خبر پرکے ایم سی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے لیاقت آباد سپر مارکیٹ میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف نوٹس لے کرکارروائی کی، لیاقت آباد سپرمارکیٹ میں مخدوش سابقہ واٹر بورڈ کے آفس میں غیر قانونی تعمیر کی جانے والی 40دکانیں مسمار کردیں۔

اس گھناؤنے کھیل میں ڈپٹی ڈائریکٹر ارشاد بیگ اور اس کے ماتحت افسران و عملہ ملوث تھا جو ان 40 دکانوں کی تعمیرات سے کروڑوں روپے ہڑپ کرنے کی تیاری میں تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ فی دکان 10 لاکھ روپے تک مذکورہ مافیا کو ذاتی آمدنی متوقع تھی اور انہوں نے مبینہ طور پر بکنگ بھی شروع کردی تھی۔

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ایم ایم نیوز کی خبر پر دکانیں تو مسمار کردی گئیں تاہم ان ملوث افسران و عملے کے خلاف نہ تو انکوائری کی گئی ہے نہ ہی کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی۔

ذرائع کے مطابق خبر کا نوٹس ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی افتخار شالوانی نے لیا تھا اور جب باز پرس کی تو افسران کو بچاتے ہوئے دکانیں مسمار کر کے رپورٹ دے دی گئی ہے۔

شہریوں نے ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی اور میونسپل کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ملوث افسران کے خلاف سخت ایکشن لیں اور انہیں سخت سزا دلوائیں تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہ کر سکے۔

Related Posts