آزادی مارچ 2 دن بعد ایک نیا رخ اختیار کرے گا،رہنما جے یو آئی اکرم درانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

akram durrani
آزادی مارچ 2 دن بعد ایک نیا رخ اختیار کرے گا،رہنماجےیوآئی اکرم درانی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: رہبر کمیٹی کے رکن اور رہنما جے یو آئی (ف) اکرم درانی کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ 2 دن بعد نیا رخ اختیار کرے گا، ہم 3 تجاویز پر غور کررہے ہیں، کارکنان پرعزم ہیں، وہ ایک ماہ بھی رہنےکو تیار ہیں، سارے پتے نہیں دکھائیں گے، جو فیصلہ بھی ہوگا رہبر کمیٹی ہی کرےگی۔

اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کا اجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اکرم درانی کی رہائش گاہ پر ہوا جس میں قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت اور دھرنے کے آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔

اجلاس میں پیپلز پارٹی کے نیئر بخاری، فرحت اللہ بابر، مسلم لیگ (ن) کے ایاز صادق، امیر مقام، جمعیت علمائے پاکستان کے اویس نورانی، جمعیت اہل حدیث کے شفیق پسروری، قومی وطن پارٹی کے ہاشم بابر، نیشنل پارٹی کے سینیٹر طاہر بزنجو اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر عثمان کاکڑ نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے کئی تجاویز زیر غور ہیں تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے کیا اقدامات کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘آئندہ چند روز میں اقدامات کیے جائیں گے جن کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا،آزادی مارچ 2 روز بعد ایک نیا موڑ اختیار کرے گا،کچھ پتے اپنے پاس بھی رکھیں گے، سارے پتے نہیں دکھائیں گے۔

اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ ایسی تجاویز ہونگی کہ میڈیا ہم سے زیادہ خوش ہوگا، انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کی جماعت اسلام آباد میں بارش کے دوران مناسب انتظامات نہیں کر سکی، اس کے باوجود آزادی مارچ کے شرکا نے کہا ہے کہ وہ ایک ماہ تک بھوکا بھی رہ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آزادی مارچ کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو جائے گا، وزیراعظم عمران خان

اکرم درانی نے دعویٰ کیا ہے کہ تین اتحادی جماعتوں نے آزادی مارچ کے خلاف طاقت کے استعمال کی صورت میں حکومت کو علیحدہ ہونے کی دھمکی دے دی ہے۔ مسلم لیگ ق، بی این پی مینگل اور ایم کیو ایم نے حکومت کو کہا ہے کہ آزای مارچ کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں ہونا چاہیے۔

رہنما جے یو آئی (ف) اکرم درانی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے چوہدری پرویز الہٰی سے کہا کہ جو فیصلہ ہوگا رہبر کمیٹی کے ممبران کے زریعے ہی ہوگا، ہمارا صرف ایک ہی مطالبہ ہے استعفیٰ کا، استعفیٰ دیں تو مسئلہ حل ہو جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم اور بی این پی مینگل نے یقین دہانی کرائی ہے کہ احتجاجی مظاہرین پر کسی قسم کا تشدد نہیں ہوگا۔ ان جماعتوں کا کہنا ہے کہ اگر تشدد ہوا تو ہم فوری حکومت سے علیحدہ ہو جائیں گے۔

Related Posts