امریکی کانگریس کے سینیٹرز کاآزادکشمیر کادورہ،مقبوضہ کشمیرسےمتعلق بریفنگ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکی کانگریس کے سینیٹرز کاآزادکشمیر کادورہ،مقبوضہ کشمیرسےمتعلق بریفنگ
امریکی کانگریس کے سینیٹرز نے مظفر آباد کا دورہ کیاجہاں انہیںلائن آف کنٹرول اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالیوں پر بریفنگ دی گئی۔

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

امریکی کانگریس کے سینیٹرز نے مظفر آباد   کا دورہ کیاجہاں انہیںلائن آف کنٹرول اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالیوں پر بریفنگ دی گئی۔

 سینیٹرز کرس وان ہولن اور میگی حسن پر مشتمل امریکی کانگریس کے وفد نے مظفر آباد کا دورہ کیا جہاں پاک فوج کے میجرجنرل عامر نے امریکی کانگریس کے وفد کو ایل او سی پر موجودہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی اور وفد کو مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال اور کرفیو سے پیدا شدہ صورتحال سےآگاہ کیا۔

امریکی وفد نے آزاد کشمیر کے صدر اور وزیراعظم سے ملاقاتیں بھی کیں، امریکی وفد کے دورے کا مقصد آزاد کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لینا تھا۔

آزاد کشمیر قیادت نے کشمیریوں کی جدوجہد کو سپورٹ کرنے پر امریکی وفد کا شکریہ ادا کیا، آزاد کشمیر قیادت کا کہنا تھا کہ امریکی وفد مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے قیادت کو آگاہ کرے۔

صدر اور وزیر اعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ امریکی سینیٹرز مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو بھارت کے جابرانہ وحشیانہ اقدامات سے بچانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں، امریکی وفد کے دورے اور کشمیریوں کی جدوجہد کو سپورٹ کرنے پر شکر گزار ہیں۔

امریکی وفد کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بدترین انسانی صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی، فوٹو: ایکسپریس

امریکی وفد نے اس دوران بتایا کہ بھارت کو کرفیو ہٹانے اور زیرحراست قیدیوں کو رہا کرنے پر زور دیں گے جبکہ کشمیریوں کو بھارتی ظلم سے بچانے کیلئے کردار ادا کریں گے، وفد کا کہنا تھا کہ  کشمیریوں کو مرضی کے مطابق فیصلے کا اختیار دیا جائے، کشمیریوں کے حوالے سے بھرپور آواز اٹھائیں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ امریکی وفد اپنے مشاہدے کو دنیا کو حقائق سے آگاہ کرے گا، امریکی وفد کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بریفنگ دی گئی۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق امریکی وفد کو بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر جانے سے روک دیا تھا، بھارتی حکومت نے مقبوضہ وادی کے حقائق دیکھنے سے امریکی وفد کو روکا، امریکی وفد کو آزاد کشمیر میں کہیں بھی جانے کی مکمل آزادی تھی۔

Related Posts