امریکا سے مذاکرات کی منسوخی،افغان طالبان کے وفدکادورہ چین

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکا سے مذاکرات کی منسوخی،افغان طالبان کے وفدکادورہ چین
افغان طالبان کے 9رکنی وفدنے چین کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان سے چینی دارالحکومت بیجنگ میں ملاقات کی اور امریکا کے ساتھ امن مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

افغان طالبان کے 9رکنی وفدنے چین کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان سے چینی دارالحکومت بیجنگ میں ملاقات کی اور امریکا کے ساتھ امن مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

 ملا برادر کی سربراہی میں 9 رکنی طالبان کے وفد نےچینی نمائندہ خصوصی کو بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدام سے افغانستان میں خونریزی میں اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے جس کا ذمہ دار امریکا ہوگا، امریکہ سے مذاکرات کے حوالے سے طالبان کے وفد کے سربراہ ملا بردار نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے بات چیت کے ذریعے جامع امن معاہدے کا معاملہ طے کر لیا تھا۔

طالبان ترجمان کے مطابق طالبان اور امریکہ کے درمیان امن معاہدہ ہی افغانستان کے مسئلے کا حل تلاش کرنے کا راستہ ہے تاہم چین کی وزارت خارجہ نے افغان وفد سے ملاقات پر ابھی کوئی ردعمل نہیں دیا۔

خیال رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات منسوخ ہونے کے بعد افغان طالبان کا وفد روس اور ایران کا دورہ کر چکا ہے۔ افغان طالبان کے وفد نے گزشتہ دنوں روس کا دورہ کیا تھا جہاں روسی صدر صدر ولادیمیر پیوٹن کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زمیر کابلوف نے طالبان وفد کی میزبانی کی تھی۔

اس سے قبل طالبان کا وفد ایران کا دورہ بھی کرچکا ہے ، ماہرین کے مطابق ان دوروں کا مقصد ان ممالک کو مذاکرات کی منسوخی کے بارے میں طالبان کا موقف واضح کرنا تھا جب کہ یہ ان کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی ایک کڑی بھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نائن الیون کے بعد امریکی جنگ کاحصہ بننا پاکستان کی غلطی تھی، وزیراعظم

دوسری جانب وزیراعظم پاکستان عمران خان کا نیویارک میں کونسل فار فارن ریلیشنز سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد پاکستان نے امریکا کی جنگ میں شامل ہوکر بہت بڑی غلطی کی، روسی جنگ میں مجاہدین کو ہیرو بنا کر پیش کیا گیا لیکن روس کے افغانستان سے نکل جانے کے بعد امریکا نے پاکستان کو تنہا چھوڑ دیا۔ نائن الیون کے بعد امریکا کو پھر پاکستان کی ضرورت پڑی اور ہمیں جہادیوں کیخلاف جنگ کرنے کا کہا گیا،  دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کا 200 ارب کا نقصان ہوا اور 70 ہزار سے زائد پاکستانیوں نے اپنی جانیں گنوائیں۔

Related Posts