عامر لیاقت سمیت پی ٹی آئی کے 22 ایم این ایز کی اپوزیشن اتحاد کے اجلاس میں شرکت

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کم از کم 22 ایم این ایز بشمول ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے مبینہ طور پر سندھ ہاؤس اسلام آباد میں اپوزیشن اتحاد کے اجلاس میں شرکت کی۔

پی ٹی آئی کے ایم این اے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے اجلاس کے لیے سندھ ہاؤس آکر اپوزیشن ارکان کو حیران کردیا۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے منحرف ایم این ایز بشمول نور عالم خان، رمیش کمار، باسط بخاری اور جویریہ ظفر موجود تھے۔

پی ٹی آئی کے ارکان پارلیمنٹ راجہ ریاض، نواب شیر وسیر اور رانا قاسم نون، جنہوں نے خود کو وزیراعظم سے الگ کر رکھا ہے اور کھل کر اپوزیشن کی حمایت کا اظہار کیا ہے، بھی موجود تھے۔

اطلاعات کے مطابق اجلاس میں موجود پی ٹی آئی کے ایم این ایز کی تعداد مبینہ طور پر 22 تھی، پیپلز پارٹی کا دعویٰ ہے کہ سندھ ہاؤس کے اجلاس کے بعد وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ووٹ دینے والے ایم این ایز کی تعداد 196 ہوگئی ہے۔

اس سے قبل ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے پیش گوئی کی تھی کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی اور علیم خان وزیراعلیٰ پنجاب بنیں گے۔

ڈاکٹر عامر لیاقت نے ٹویٹ کیا کہ میں تین پیشین گوئیاں کر رہا ہوں۔ وقت ثابت کرے گا کہ میں غلط تھا یا آپ غلط تھے میرے دوست۔ انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کا ووٹ کامیاب ہو گا، ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کی حمایت کرے گی اور علیم خان وزیر اعلیٰ پنجاب ہوں گے۔

پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے نامزد مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ڈاکٹر عامر لیاقت نے ٹویٹ کیا: پرویز الٰہی، آپ کے وزیر اعلیٰ بننے کی اہلیت اب ٹوتھ پیسٹ نکال کر دوبارہ واپس ڈالنے کی طرح مشکل ہے۔

مزید پڑھیں:ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان 18نکات پر مشتمل معاہدے پر دستخط

واضح رہے کہ 23 مارچ کو عامر لیاقت حسین نے اپنی نوبیاہتا اہلیہ کے ہمراہ اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی۔ تاہم عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ انہوں نے عدم اعتماد میں ووٹ دینے کا ذہن بنا لیا ہے تاہم وزیراعظم پرامید ہیں کہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی۔