لاہور سیف سٹی پراجیکٹ کے آپریشنل امور کیلئے فنڈز کے اجراء کی منظوری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Punjab govt decides to further ease lockdown restrictions from May 9

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت وزیراعلیٰ آفس میں پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کا 27 واں اجلاس منعقد ہوا ،جس میں راولپنڈی اور ڈیرہ غازی خان و تونسہ میں پنجاب سیف سٹی پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔

یہ پراجیکٹ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ موڈ کی بجائے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت شروع کئے جائیں گے۔ اجلاس میں لاہور رنگ روڈ کو بھی سیف سٹی پراجیکٹ سے منسلک کرنے کا فیصلہ کیاگیااوراس ضمن میں ضروری امور طے کرنے کے بعد لاہور رنگ روڈ پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں گے۔

اجلاس میں لاہور سیف سٹی پراجیکٹ کے آپریشنل امور کیلئے فنڈز کے اجراء کی منظوری دی گئی۔وزیراعلیٰ نے پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کو بزنس ماڈل تیار کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ اتھارٹی ریونیو پیدا کرنے کاجامع نظام وضع کرے اورچونیاں میں سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا کام جلد مکمل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اتھارٹی تمام امور قانون کے دائرہ کار کے اندر رہ کر جلد نمٹائے اور پنجاب کے دیگر شہروں میں سیف سٹی پراجیکٹ شروع کرنے کیلئے مختلف آپشنز کا جائزہ لیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سیف سٹی پراجیکٹس کا دائرہ کار دیگر شہروں تک بڑھا رہے ہیںاور یہ منصوبہ امن عامہ کی بہتری، جرائم کے سدباب اور عوام کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور سیف سٹی پراجیکٹ کا دائرہ کار دیگر شہروں تک بڑھانے سے عوام کو فائدہ پہنچے گا۔

مزید پڑھیں : وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پاکستان کڈنی انسٹیٹیوٹ میں نئے ڈائلیسز یونٹ کا افتتاح کردیا

جدید ٹیکنالوجی سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرکے پنجاب کو محفوظ بنائیں گے۔ چیف آپریٹنگ آفیسر پنجاب سیف سٹی اتھارٹی نے ایجنڈے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ ڈی جی خان و تونسہ میں سیف سٹی پراجیکٹ کیلئے پری کوالیفکیشن کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

ڈیرہ غازی خان و تونسہ میں سیف سٹی پراجیکٹ کیلئے پی سی ون منظور ہو چکا ہے۔

لاہور سیف سٹی پراجیکٹ کا دائرہ کار شاہدرہ چوک تک بڑھا دیا گیا ہے۔بریفنگ میں بتایاگیا کہ ٹھوکر نیاز بیگ پر لاہور کے داخلی و خارجی راستوں پر جدید کیمرے نصب کر دیئے گئے ہیں۔ لاہور کے دیگر داخلی و خارجی راستوں پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کا کام جاری ہے۔

صوبائی وزراء راجہ بشارت، میاں اسلم اقبال،ہاشم جواں بخت، رکن صوبائی اسمبلی سمیرا احمد، انسپکٹر جنرل پولیس، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ، سیکرٹریز قانون، خزانہ، کمشنر لاہور ڈویژن، سی سی پی او لاہور، چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے جیل اصلاحات کے تحت ڈیرہ غازی خان ڈویژن کو علیحدہ جیل خانہ جات ریجن کا درجہ دے دیا ہے۔

پنجاب میں جیلوں کی تعمیر و مرمت کے منصوبوں پر تقریباً 3 ارب 30 کروڑ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے گزشتہ چند ماہ میں پنجاب کے مختلف شہروں میں جیلوں کے دورے کرکے صورتحال کا خود جائزہ لیا اور جیلوں کے انتظامی امور میں بہتری کیلئے اصلاحات لانے کا اعلان کیا۔ جیل مینجمنٹ کیلئے جیل خا نہ جات کے پانچ ریجن لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، ساہیوال اور ملتان میں کام کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : پنجاب میں ڈینگی: وزیر اعظم عمران خان وزیر اعلیٰ عثمان بزدار پر برہم

ملتان ریجن میں جنوبی پنجاب کا وسیع و عریض علاقہ شامل تھا جس کی وجہ سے انتظامی امور متاثر ہو رہے تھے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر راجن پور، لیہ اور مظفرگڑھ کی ڈسٹرکٹ جیل کے علاوہ ڈیرہ غازی خان سینٹرل جیل کو ڈیرہ غازی خان کے نئے جیل خانہ جات ریجن میں شامل کیا گیا ہے تاکہ جیلوں کے انتظامات اور قیدیوں کی حالت زار میں بہتری لائی جاسکے۔ 60 کروڑ روپے کی لاگت سے پنجاب کی جیلوں میں ضروری سہولتو ںکی فراہمی اور تعمیر و مرمت کا کام مکمل کیا جائے گا ۔

50 کروڑ روپے کی لاگت سے راولپنڈی، خوشاب، چکوال، چنیوٹ اور ننکانہ صاحب میں نئی جیلیں بنائی جا رہی ہیں۔ لودھراں میں ڈسٹرکٹ جیل بنائی گئی ہے جبکہ میانوالی میں ہائی سکیورٹی پرزن کا پراجیکٹ 90 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے۔ قیدیوں کو صاف پانی کی فراہمی کیلئے 34 جیلوں میں واٹر فلٹریشن پلانٹ نصب کئے گئے ہیں اور نگرانی کو مزید موثر بنانے کیلئے واچ ٹاور تعمیر کئے گئے ہیں۔

Related Posts