محکمہ ایجوکیشن کی ناقص پالیسی سے ہزاروں طلبہ کیلئے اعلی تعلیم کے دروازے بند ہو گئے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

محکمہ ایجوکیشن کی ناقص پالیسی سے ہزروں طلبہ کیلئے اعلی تعلیم کے دروازے بند ہو گئے
محکمہ ایجوکیشن کی ناقص پالیسی سے ہزروں طلبہ کیلئے اعلی تعلیم کے دروازے بند ہو گئے

کراچی : کورونا نے پوری دنیا میں تباہی پھیلائی ہے ، تاہم بعض اداروں میں کورونا کی وجہ سے پیش آنے والے مسائل کے منفی نتائج آنے والے کئی برسوں تک جاری رہیں گے۔

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں طلبہ کو بغیر امتحان کے پاس کرنے سے لیکر دو سے تین پرچوں کا امتحان لینے تک ، طلبہ کے لئے مستقبل میں کئی پیچیدگیاں و مسائل پیدا کر دے گا۔ سندھ بھر میں حکومت کی جانب سے کئے گئے ناقص فیصلوں نے طلبہ کے لئے دہرے مسائل پیدا کردیئے ہیں۔

سندھ کے مختلف بورڈز کی جانب سے جاری کردہ میٹرک کے نتائج کے مطابق ہزاروں طلبہ پاس تو ہو گئے تاہم ان کو E گریڈ میں پاس کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے جہاں ای گریڈ کے حامل طلبہ سرکاری و معیاری کالجز میں داخلوں سے محروم ہو گئے ہیں وہیں پر وہ میڈیکل ، انجنیئرنگ جیسے شعبہ جات میں داخلے نہیں لے سکیں گے ، جب کہ ای گریڈ کے حامل طلبہ کو مستقبل میں سرکاری ملازمت کے لئے بھی مسائل کا سامنا ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں 

گورنر سندھ نے عمران خان کوقائد اعظمؒ اور لیاقت علی جناحؒ کے بعد سب سے مخلص لیڈرقراردیدیا

طلبہ کی ویکسی نیشن، بچوں پر ری ایکشن کیلئے والدین ذمہ دار ہونگے، حکومت بری الزمہ

واضح رہے کہ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کی جانب سے میٹرک جنرل گروپ کے نتائج کے مطابق 4355 طلبہ ای گریڈ حاصل کر کے میٹرک میں کامیاب قرار دئیے گئے ہیں۔ مذکورہ تمام طلبہ ای گریڈ حاصل کرنے کی وجہ سے سندھ کے سرکاری کالجز میں داخلے کی نئی پالیسی کے مطابق سندھ کے کسی بھی سرکاری کالج میں سال اول میں داخلہ حاصل کرنے کیلئے نااہل قرار دیئے گئے ہیں۔ جس کے باعث مذکورہ طلبہ بطور پرائیویٹ طالبعلم یا پھر صرف پرائیویٹ کالجز میں داخلہ لے کر اپنی اعلیٰ تعلیم کے حصول کو ممکن بنا سکیں گے۔

Related Posts