ایف اے ٹی ایف کی آخری ڈیڈ لائن

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پیرس میں ہونیوالے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے حالیہ اجلاس میں پاکستان منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی سے متعلق مالی اعانت کے معیار پر پورا  نہ اترنے کے باوجود بلیک لسٹ ہونے سے بچ گیا تاہم پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھا گیا ہے ،ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی جانب سے 27 نکاتی ایکشن پلان کے مطالبات پورے کرنے میں ناکامی پر تشویش کااظہار کیاہے۔ ایف اے ٹی ایف کے صدر نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے زیادہ تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان کی جانب سے مقررہ اہداف کے حصول میں ناکامی کو دنیا انتہائی سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے اور اب پاکستان کے پاس غلطیوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے، پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے ایکشن پلان پر مکمل طور پر اور فعال انداز میں کام کرنے کی ضرورت ہے بصورت دیگر پاکستان کو دہشت گردوں کا محفوظ ٹھکانہ سمجھاجائے گا ۔

پیرس میں ہونیوالے اجلاس میں ایف ایف ٹی ایف نے پاکستان کی جانب سے اٹھائے جانیوالے اقدامات اور پیشرفت کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور آئندہ سال فروری تک ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کے حوالے سے پاکستان پر زور دیا گیا ۔

فروری میں ابھی چار ماہ باقی ہیں ، پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی کسی بھی ممکنہ کارروائی سے بچنے کیلئے فوری اقدامات کرنا ہونگے اگر پاکستان مقررہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا توایف اے ٹی ایف کے رکن ممالک پاکستان کے ساتھ کاروباری تعلقات ، لین دین اور سرمایہ کاری روکنے کے علاوہ معاشی پابندیاں بھی عائد کرسکتے ہیں جس کا پاکستان کو شدید نقصان پہنچے گا۔

ایف اے ٹی ایف کی جانب سے انتباہ کو پاکستان میں موجود حکومتی حلقوں نے پنی کامیابی سے تعبیر کیا ہےجوانتہائی نامناسب بات ہے، حکومتی حلقوں نے یہ اعلان تو کردیا ہے کہ پاکستان بلیک لسٹ ہونے سے بچ گیا تاہم اس بات کا ذکر کہیں نہ ملتا ہے خطرہ ابھی بھی باقی ہے اور تسلی بخش اقدامات نہ اٹھائے گئے تو پاکستان بلیک لسٹ ہوسکتا ہے۔

وزیراعظم کے مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے بھی ایف اے ٹی ایف اجلاس میں پیشرفت کو پاکستان کی کامیابی قرار دیا جبکہ وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ پاکستان نے بلیک لسٹ میں شامل کرنے کی بھارتی کوششوں کو ناکام بنادیا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اگر پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے دیئے گئے ایکشن پلان پر پوری طرح عملدرآمد کرلیتا ہے تو بھارت کسی صورت پاکستان کو بلیک لسٹ نہیں کرواسکتا تاہم پاکستان میں سیاستدان ہر بری چیز دوسروں اور ہر اچھی بات کو اپنے کھاتے میں ڈالنے کے ماہر سمجھے جاتے ہیں ۔

ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کرنیوالے اقتصادی امور کے وزیر حماد اظہر کاکہنا ہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف گروپ ٹو میں ہے ‏کوئی بھی ملک ڈھائی سال کے اندر گرے لسٹ سے نکلتا ہے ، ‏فروری 2018میں پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیا گیا جب کہ جون2018 میں ایف اےٹی ایف نےایکشن پلان دیا، اکتوبر2020 تک پاکستان کو اے پی جی کے تحت وقت مل جائےگا ‏ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے میں مزید وقت لگے گا۔حکومت نے کارکردگی میں مزید بہتری کے لئے ایف اے ٹی ایف سیکریٹریٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے ،کہا کہ ایف اے ٹی ایف پر لاعلمی میں باتیں کی جا رہی ہیں جس سے نقصان ہو سکتا ہے ۔حماد اظہر کا کہنا تھا کہ بھارت ایف اے ٹی ایف پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہا ہے لیکن پاکستان کو بھی ممبر ممالک میں سے بیشتر کی حمایت حاصل ہے ،وفاقی وزیر ریونیو حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف اجلاس میں کئی ممالک نے پاکستان کے اقدامات کو سراہا۔

پاکستان اس سے پہلے بھی سال 2012سے 2015تک گرے لسٹ میں رہا ہے جبکہ ایران اور شمالی کوریا اس وقت بلیک لسٹ میں شامل ہیں، آئندہ سال فروری کو حتمی آخری تاریخ کو پورا نہ کرنے میں ناکامی پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈال دے گی جس کی وجہ سے اس کی معیشت کو سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

Related Posts