مشتری اور زحل کی تسخیر، ناسا کا مائیکروبوٹس کی 3ڈی پرنٹنگ پر غور

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مشتری اور زحل کی تسخیر، ناسا کا مائیکروبوٹس کی 3ڈی پرنٹنگ پر غور
مشتری اور زحل کی تسخیر، ناسا کا مائیکروبوٹس کی 3ڈی پرنٹنگ پر غور

واشنگٹن: امریکی خلائی تحقیقاتی ادارہ (ناسا) حالیہ دنوں ہمارے نظامِ شمسی کے سب سے بڑے سیارے مشتری اور زحل کی تسخیر کیلئے مائیکرو بوتس کی 3ڈی پرنٹنگ پر غور کررہا ہے جبکہ یہ دونوں سیارے گیسی دیو کہلاتے ہیں۔

امریکی خلائی تحقیقاتی ادارہ (ناسا) زحل کے چاند ٹائٹن اور مشتری کے چاند یوروپا پر پانی کے سمندروں کی موجودگی کا انکشاف کرچکا ہے تاہم زمین سے دوری اور دیگر تکنیکی عوامل کے باعث گیس سے بنے ہوئے بڑے بڑے سیاروں کے گرد گھومنے والے کسی چاند پر زندگی بھی بسر کی جاسکتی ہے یا نہیں؟ یہ وثوق سے نہیں کہا جاسکتا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں گزشتہ روز خلائی تحقیقاتی ادارے (ناسا) نے کہا کہ کیا مستقبل قریب میں انسان 3ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی سے مدد لے کر بوٹس بنا کر انہیں یوروپا اور ٹائٹن پر بھیج کر ان دونوں مقامات پر موجود سمندروں کی تیراکی کروا سکتا ہے تاکہ ہم یہ دیکھ سکیں کہ یہاں زندگی موجود ہے یا نہیں؟ 

پیغام میں ناسا نے مزید کہا کہ ہم 3ڈی پرنتنگ اور مائیکرو بوٹس کے علاوہ یوروپا اور ٹائٹن پر تحقیق اور زندگی کی موجودگی کے متعلق اپنے تخلیقی ایڈوانسڈ تصورات کے پروگرام کے ذریعے کچھ آئیڈیاز پر کام کر رہے ہیں تاکہ ایسی ٹیکنالوجیز پر کام کیا جاسکے جو خلائی تحقیق کے مستقبل کو نئی سمت عطا کرسکیں اور ہم زندگی کو ڈھونڈ سکیں۔ 

خیال رہے کہ اِس سے قبل امریکی سائنسدانوں نے ہمارے نظامِ شمسی کے گیسی دیو کہلانے والے اہم سیارے زحل کے چاند ”ٹائٹن“ پر بھی زندگی کی تلاش میں اہم کامیابی حاصل کر لی جبکہ قبل ازیں ایسی ہی کامیابی زمین کے چاند پر حاصل ہوئی تھی۔

 ٹائٹن پر گزشتہ برس اکتوبر کے دوران ایک ایسا نامیاتی مالیکیول دریافت ہوا جسے زندگی کے وجود کیلئے بہت اہم قرار دیاجاتا ہے۔ناسا کے فلکیات دانوں کے مطابق یہ بات ٹائٹن پر زندگی کی علامات کی تلاش میں اہم کامیابی ہے تاہم زندگی کیلئے دیگر لوازمات بھی ضروری ہیں۔

مزید پڑھیں: زحل کے چاند ٹائٹن پر زندگی کی تلاش میں اہم کامیابی

Related Posts