راولپنڈی اسلام آباد سمیت ملک بھر کے اکثر شہروں میں شدید سردی کا راج ہے جبکہ سردی کے آغاز سے ہی مری میں برفباری کا لطف اٹھانے کیلئے سیاحوں کی بڑی تعداد مری پہنچ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملکۂ کوہسار کہلانے والا شہر مری پاکستان کے خوبصورت ترین مقامات میں شمار ہوتا ہے جہاں کے بلند و بالا، آسمان سے باتیں کرتے پہاڑ سردی میں برف سے ڈھک جاتے ہیں۔
شدید سردی کے ساتھ ساتھ مری میں برفباری بھی جاری ہے جس کے نتیجے میں جھیگا گلی، جی پی او چوک اور مری کے دیگر علاقوں میں ٹریفک جام ہوچکا ہے، گاڑیوں کی طویل قطاریں لگنے کے باعث شہری مشکلات کا شکار ہیں۔
شہریوں کو ٹریفک جام اور آمدورفت کی مشکلات سے نکالنے کیلئے ٹریفک وارڈن موجود نہیں جبکہ ٹریفک جام کے دوران متعدد ایمبولینسز بھی گاڑیوں کے ہجوم میں پھنسی ہوئی ہیں۔
پاکستان اور دنیا کے دیگر ممالک سے آئے ہوئے سیاح ملکۂ کوہسار پر برفباری کا لطف اٹھانے پہنچے ہیں جہاں کورونا کی روک تھام کیلئے ایس او پیز کو نظر انداز کیا جارہا ہے، وائرس پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے مری سمیت پاکستان کے دیگر سیاحتی مقامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سیاحت کے فروغ کیلئے ہمیں سیاحتی مقامات کے ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا،جب تک مقامی لوگوں کو فائدہ نہیں ہوگا، روزگار نہیں ملے گا، ان کی زندگی بہتر نہیں ہوگی۔
وزیرِ اعظم نے 2 روز قبل کہا کہ اس وقت ترقی کا سب سے زیادہ امکان سیاحت کے شعبے میں موجود ہے جس کا ہم سب سے کم فائدہ اٹھارہے ہیں، بہت سے ایسے علاقے ہیں جن کا لوگوں کو علم نہیں، مجھے یقین ہے آہستہ آہستہ پوری دنیا سے لوگ یہاں اسکینگ کرنے کے لیے آئیں گے۔
مزید پڑھیں: ملک میں سیاحتی مقامات کا ماحولیاتی تحفظ یقینی بنانا ہوگا، وزیراعظم