بھارت میں رواں سال نفرت انگیز جرائم میں خطرناک اضافہ ہوا،ایمنسٹی انٹرنیشنل

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارت میں رواں سال نفرت انگیز جرائم میں خطرناک اضافہ ہوا،ایمنسٹی انٹرنیشنل
بھارت میں رواں سال نفرت انگیز جرائم میں خطرناک اضافہ ہوا،ایمنسٹی انٹرنیشنل

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں رواں سال کے ابتدائی 6 ماہ  میں نفرت انگیزی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا اور  نفرت انگیز جرائم گزشتہ 3 سال کے مقابلے میں بدترین سطح پر پہنچ گئے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کی ویب سائٹ ’’ہالٹ دی ہیٹ‘‘ پر جاری کیے گئے اعداد و شمار  کے مطابق 2019 کے پہلے چھ ماہ کے دوران نفرت انگیز جرائم کے 181 واقعات پیش آئے ہیں جو کہ گزشتہ ساڑھے تین سال کی نسبت دوگنا ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بھارت میں لوگوں کو مذہب، ذات پات اور رنگ و نسل کی بنیاد پر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ مشتعل ہجوم کے ہاتھوں معصوم افراد کی ہلاکتوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اعداد وشمار کے مطابق بھارت میں لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنانےکی بڑی وجہ ان کا مذہب، ان کی ذات اور صنف ہے جب کہ اتر پردیش مسلمانوں اور دلتوں کے لیے سب سے خطرناک ریاست ہے، جنوری سے جون 2019 کے دوران ریاست میں نفرت انگیز جرائم کا سب سے زیادہ شکار دلت ہوئے، اس کے بعد مسلمان، اڈیواسی اور عیسائی ان جرائم کا نشانہ بنے۔

 اعداد و شمار کے مطابق فروری 2019 میں سب سے زیادہ 37 واقعات پیش آئے جس کے بعد مارچ میں 36 نفرت انگیز واقعات رپورٹ ہوئے۔

اترپردیش میں 52 سالہ شخص کو صرف اس لیے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا کہ اس پر شبہ تھا کہ اس نے گائے کا گوشت کھایا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں مزید کہا کہ بھارت میں نفرت انگیز جرائم کو جرم کے طور پر تسلیم نہیں کیا جاتا، مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ہونے والی ہلاکتوں کے خلاف کارروائی کی اپیل کر نے والے افراد کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرانے کی وزیراعظم مودی کی دھمکی کی بھی مذمت کی گئی ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشل نے اپنی ویب سائٹ کی رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ فروری 2019 میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں بھارتی فوج کے 42 اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد ہجوم کی جانب سے کشمیری مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے 14 واقعات بھی پیش آئے اور نشانہ بننے والے اکثر کشمیری چھوٹے تاجر تھے۔

دوسری جانب جنت نظیر وادی میں کرفیو نافذ ہوئے 62 واں روز ہوگیا ہے اور تاحال قابض بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، ذرائع نقل وحمل مفقود، مواصلاتی نظام معطل اور کاروباری سرگرمیاں بند ہیں۔ جگہ جگہ ناکے لگے ہوئے ہیں اور چھاپا مار کارروائیاں عروج پر ہیں اس کے باوجود غیور و بہادر کشمیری جبر کے آگے جھکنے کے بجائے شہر شہر احتجاج کر رہے ہیں۔

Related Posts