ترکی کے صدر رجب طب اردوان نے شام پر فوج کشی کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم فرات کے مشرق میں زمینی اور فضائی فوجی آپریشن کریں گے جبکہ یہ آپریشن جلد ہی شروع کیا جاسکتا ہے۔
ترک دارالحکومت انقرہ میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ دریائے فرات کے مشرقی علاقے میں امن کو فروغ دیا جائے اور وہاں20 لاکھ شامی مہاجرین کو بسایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کا امریکی سینیٹر کرس ہولین کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دینے سے انکار
صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترکی کی طرف سے اس معاملے پر صبرو تحمل کا ہر ممکن مظاہرہ کیا گیا، تاہم اب مزید اسی پالیسی پر چلنا ممکن نہیں رہا۔ ہم نے دریائے فرات کے مشرق کے حوالے سے ثالث کاروں کو بھی انتباہ جاری کی تھی۔
طیب اردوان نے کہا کہ ترکی کی طرف سے فوجی آپریشن کی تمام تر تیاریاں مکمل ہیں جبکہ آپریشن کا منصوبہ بھی مکمل کر لیا گیا ہے۔ ہم نے تمام ذمہ داروں کو ضروری ہدایات جاری کردی ہیں اور اب ہم آپریشن شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ترکی کے صدر نے کہا کہ ہم ثالث کاروں کی طرف سے پیشرفت کے حوالے سے مطمئن نہیں ہیں اور اب ہماری طرف سے فوجی کارروائی جلد شروع ہوگی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردوان نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کشمیریوں کی مصیبتوں کا احساس کرنا چاہیئے، کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھاتا رہوں گا۔
ترک صدر نے پاکستان کو بحری جہازوں کی فراہمی سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک ترک تعلقات برادرانہ اور مثالی ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: ترک صدررجب طیب اردوان کامسئلہ کشمیرپرایک بارپھرپاکستان کی حمایت کااعلان