طورخم بارڈر کو 24 گھنٹے کے لیے کھلا رکھنے کے وزیر اعظم عمران خان کے اقدام کے بعد پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارت میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ افغانستان جانے والے کارگو کنٹینرز کی تعداد میں 43.95 فیصد اضافہ نوٹ کیا گیا۔
مالی سال 19-2018ء کے دوران 93ہزار 7 سو 32 کارگو کنٹینرز پاکستان سے افغانستان گئے تھے، جبکہ اس سے گزشتہ سال یہ تعداد 60 ہزار 5 سو 16 رہی، اس کے ساتھ ساتھ حکومتی اعدادو شمار کے مطابق درآمدات میں 54.88 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے دہشت گردوں کی امداد روکنے کے متعلق رپورٹ ایف اے ٹی ایف کو بھجوا دی
اعدادوشمار کے مطابق 19-2018ء میں 5 ارب 71 کروڑ 50 لاکھ ڈالر درآمدات رہیں جبکہ گزشتہ سال 3 ارب 97 کروڑ ڈالر کی پاک افغان درآمدات ریکارڈ کی گئی تھیں۔ تجارت میں ہونے والا یہ اضافہ مختلف اشیا میں دیکھا گیا جن میں امریکا اور آئی ایس اے ایف کے کارگو کے ساتھ ساتھ مختلف تجارتی اور غیر تجارتی اشیا بھی شامل ہیں۔
حکومت پاکستان کے مطابق طور خم پر کنٹینرز کی ترسیل میں 9.7 فیصد اضافہ ہوا جو 35 ہزار 6 سو 99 کنٹینرز سے بڑھ کر 39 ہزار 1 سو 75 کنٹینرز تک پہنچ گیا۔ کمرشل کنٹینرز کی ترسیل میں صرف 4.6 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مجموعی لحاظ سےاضافہ 10 فیصد رہا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے پاک افغان طورخم بارڈر24گھنٹے کھلا رکھنےکے منصوبے کاافتتاح کیا،وزیر اعظم کاکہنا تھا کہ طورخم بارڈرکھلارہنے سے عوام کی معاشی حالت بدل جائے گی ۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں امن سے خطہ ترقی کرے گااور پشاور تجارتی حب بن جائے گا جس سے وسطی ایشیائی ریاستوں کو فائدہ ہوگا۔طورخم بارڈر سے اب پورے ہفتے چوبیس گھنٹے آمدورفت ممکن ہو سکے گی، جبکہ نئے نظام کے کھولتے ہی تجارت میں 50 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم نے طورخم بارڈر24گھنٹے کھلارکھنےکےمنصوبےکاافتتاح کردیا