وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ترک صدر طیب اردوان سے ملاقات کی جس کے دوران مسئلہ کشمیر سمیت خطے کی مجموعی صورتحال اور پاک ترکی تعلقات سمیت اہم بین الاقوامی امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
نیو یارک میں وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی سائیڈ لائن پر ترک صدر رجب طیب ایردوآن سے ملاقات کے دوران مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلسل 51 روز سے جاری کرفیو، ذرائع نقل و حمل اور مواصلاتی نظام کے تعطل سمیت دیگر اہم امور پر گفتگو کی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان آج اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں مسئلہ کشمیر سے اقوام عالم کو آگاہ کریں گے
ملاقات کے دوران دونوں سربراہانِ مملکت کے درمیان پاک ترکی تعلقات کے استحکام اور دونوں ممالک کے باہمی روابط کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر بھی بات چیت ہوئی۔
یاد رہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن اس سے قبل کہہ چکے ہیں کہ مسئلۂ کشمیر اور فلسطین کے حل کے لیے برسوں سے اقوامِ متحدہ کے ادارے سلامتی کونسل نے کچھ نہیں کیا۔ ادارے کو اسرائیل کی ہر بات قبول نہیں کرنی چاہئے۔
رجب طیب ایردوآن نے اقوامِ متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا جانے سے قبل انقرہ میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کے دوران کہا کہ اسرائیل جیسی صہیونی ریاست کو بین الاقوامی ادارے میں اتنی زیادہ اہمیت حاصل نہیں ہونی چاہئے کیونکہ اس کی ہر بات سچ نہیں ہوتی۔
ترک صدر نے کہا کہ دُنیا صرف پانچ ممالک کا نام نہیں بلکہ انسانیت پورے روئے زمین پر پھیلی ہوئی ہے مگر انتہائی افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ سلامتی کونسل ویٹو کا حق صرف پانچ ممالک کو دیتا ہے اور سلامتی کونسل میں انہی کی بات مانی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے حل کے لیے برسوں سے سلامتی کونسل نے کچھ نہیں کیا۔ ترک صدر