مقبوضہ جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت میں تبدیلی کے بھارتی یکطرفہ اقدام کے بعد نافذ کیا گیا کرفیو 51 ویں روز میں داخل ہوچکا ہے۔مواصلات کا نظام مکمل طور پر بند اور مظلوم کشمیریوں کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی عائد ہے۔
کشمیر میں موبائل فون، ٹی وی اور انٹرنیٹ سمیت تمام تر ذرائع ابلاغ بدستور معطل ہیں جبکہ قابض بھارتی فوج کی طرف سے وادی میں ٹرانسپورٹ کا نظام بھی بند ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی امریکی صدرسےملاقات،ٹرمپ کی پھرمسئلہ کشمیرپرثالثی کی پیشکش
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلسل 51 روز جاری کرفیو کے باعث کشمیری عوام ضروریاتِ زندگی کی شدید قلت کا شکار ہیں جبکہ بچوں کے لیے دودھ اور عوام کے لیے زندگی بچانے والی ادویات کے ساتھ ساتھ دیگر اشیائے ضروریہ انتہائی قلیل ہیں۔
مظلوم کشمیری عوام کرفیو کے باعث کھانے اور دواؤں سے محروم ہیں جبکہ سری نگر ہسپتال میں طبی ادویات کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہر روز کم از کم 6 مریض جاں بحق ہوجاتے ہیں۔
یاد رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مسئلۂ کشمیر کے حوالے سے ہمسایہ دوست ملک چین کی قیادت کے تعاون کو قابل تعریف قرار دیتے ہوئے کہا کہ وادی کی صورتحال تشویشناک ہے اور ہم چین کے تعاون کی قدر کرتے ہیں۔
نیو یارک میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ملاقات کے دوران مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال اور عالمی معاملات پر تبادلۂ خیال کیا گیا جبکہ اس دوران باہمی دلچسپی کے امور پر بھی بات چیت کی گئی۔
ملاقات کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر میں مسلسل کرفیو لگا کر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے جبکہ کشمیر کی آئینی حیثیت میں تبدیلی کے یکطرفہ بھارتی اقدام کے حوالے سے پاکستان دوست ملک چین کے تعاون کو سراہتا ہے۔
مزید پڑھیں: مسئلہ کشمیر کے حوالے سے چینی قیادت کا تعاون قابلِ تعریف ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی