لندن:ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم نے بریگزٹ سے متعلق ملکی پارلیمان کے منظور کردہ ایک نئے قانون کی منظوری دےدی، قانون کی منظوری کے بعد معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں حکومت بریگزٹ ملتوی کرنے کی پابند ہو گی۔
ملکہ برطانیہ نے نوڈیل بریگزٹ کو روکنے کے بل کی منظوری دے دی، بل کی منظوری کے بعد برطانیہ معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں بریگزٹ التوا کرنے کاپابندہوگا۔
ملکہ برطانیہ کے فیصلے کے بعد برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کےلیےناممکن ہوگیا ہےکہ وہ 31 اکتوبرکو بغیر کسی معاہدے کے ملک کو یورپی یونین سے الگ کرسکیں ، نو ڈیل بریگزٹ بل کو روکنے کی منظوری کے بعد برطانوی پارلیمنٹ کے اسپیکر جان برکو مستعفی ہوگئے۔
اسپیکر نے قبل از وقت انتخابات کے حق میں ووٹ دینے والے اراکین کا ساتھ نہ دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ تین روز قبل برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے بھائی جو جانسن نے بھی کابینہ سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
برطانوی پارلیمنٹ آج شب معطل کردی جائے گی، برطانوی پارلیمنٹ میں آج قبل از وقت الیکشن کے لیے قرارداد ایک بار پھر پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔
واضح رہے کہ3سال قبل 2016 میں 43سال بعد تاریخی ریفرنڈم کے نتائج کے مطابق 52 فیصد برطانوی عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی ہونے کے حق میں جبکہ 48 فیصد نے یونین کا حصہ رہنے کے حق میں ووٹ دیا تھا،اس وقت کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے بریگزٹ کےحق میں نہ ہونے کےسبب مستعفی ہونے کااعلان کردیا تھا۔