22 ماہ میں 71 ارب روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں۔چیئرمین نیب

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

22 ماہ میں 71 ارب روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں۔چیئرمین نیب
22 ماہ میں 71 ارب روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں۔چیئرمین نیب

اسلام آباد:چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ قومی ادارہ برائے احتساب (نیب) نے گزشتہ 22 ماہ میں 71 ارب روپے کی خطیر رقم بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائی ہے۔

چیئرمین نیب کی زیر صدارت نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ سیلز اور انکم ٹیکس کے معاملات کی تحقیقات روک دی جائیں، جبکہ پہلے سے موجود سیلز اور انکم ٹیکس معاملات کی تحقیقات کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سپرد کردیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ایک سال کے دوران مہنگائی کے اعدادوشمارجاری، مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ

جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کاروباری برادری کے مسائل کا حل چاہتی ہے۔ اس کے لیے ہم نے خصوصی سیل قائم کیے ہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ کاروباری برادری ملکی ترقی کے لیے کلیدی کردار ادا کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدعنوانی ایک رِستا ہوا ناسور ہے جو ملکی ترقی اور تعمیرو خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ہماری اوّلین ترجیح ہے کہ میگا کرپشن مقدمات کو ان کے منطقی انجام تک پہنچائیں۔ ملک کا پیسہ لوٹنے والے ایک بھی شخص کو پیسہ لیے بغیر نہیں چھوڑیں گے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی پارلیمانی کمیٹی نے سی پیک اتھارٹی کے قیام کی حکومتی تجویز کی مخالفت کردی اور اسے ایک غیر ضروری اقدام قرار دے دیا۔پارلیمانی کمیٹی کا کہنا تھا کہ اربوں ڈالر کے سی پیک منصوبے کے عمل درآمد میں الجھاؤ پیدا کرنے والی کسی بھی تجویز کی حمایت نہیں کریں گے۔ حکومت نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ کیا لیکن کمیٹی کے مطابق اس سے حکومت کی اخلاقی ساکھ کو شدید نقصان پہنچے گا۔

مزید پڑھیں: پارلیمانی کمیٹی نے سی پیک اتھارٹی کے قیام کی حکومتی تجویز کی مخالفت کردی

Related Posts