بھارت کہنے تو ایک سیکولر ریاست ہے تاہم نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد یہ مسلسل ہندو انتہا پسند ریاست بنتی جارہی ہے جہاں مسلمان، عیسائی اور دیگر اقلیتوں پر روز بروز ہندو انتہا پسندوں کے حملوں میں اضافہ ہورہا ہے ۔
بھارت میں سرگرم عمل این جی او یونائیٹڈ کرسچن فورم(یو سی ایف) کے اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں انڈیا میں مسیحیوں پر حملوں کے واقعات بڑھ کر 834 ہو گئے، جو گزشتہ سال 734 تھے۔
امریکی حکومت کے ادارے مذہبی آزادی کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں اب تک 50 ہزار مساجد، 20 ہزار سے زائد چرچ اور دوسری عبادت گاہیں انتہا پسند ہندوؤں کی نفرت کا نشانہ بن چکی ہیں۔
یونائیٹڈ کرسچن فورم کے رکن اور بھارتی اقلیتی کمیشن کے سابق ممبر کے مطابق ہندوستان میں دو اقلیتی برادریاں نشانے پرہیں، مسلمان اور عیسائی، جن پر مسلسل حملے کیے جاتے ہیں ۔
انسانی حقوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں حال ہی میں تیسری بار جیتنے والے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دور میں اقلیتوں پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔