امریکا چاہتا ہے پاکستان اور بھارت کشمیر میں کشیدگی کم کرنے کے لیے کام کریں۔ ڈونلڈ ٹرمپ

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مسئلہ کشمیر اور پاک بھارت کشیدگی پر اہم بیان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مسئلہ کشمیر اور پاک بھارت کشیدگی پر اہم بیان

واشنگٹن:   امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم عمران خان سے گزشتہ روز ہونے والی گفتگو کے بعد دونوں ممالک کے وزرائے اعظم سے کشمیر کی مشکل صورتحال پر بات چیت کو مثبت قرار دیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نریندر مودی اور عمران خان میرے اچھے دوست ہیں اور دونوں سے میری ٹیلیفون پر گفتگو ہوئی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے  پاکستان اور بھارت سے تجارت، اسٹرٹیجک شراکت داری اور ان سے بھی بڑھ کرمقبوضہ کشمیر پر بات چیت کی جو خطے کا اہم ترین مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے پاکستان اور بھارت کشمیر میں تناؤ کی کیفیت کم کرنے کے لیے مل کر کام کریں۔ اس حوالے سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال مشکل ہے لیکن میری گفتگو دونوں ممالک کے سربراہان سے اچھی رہی۔

  یاد رہے کہ گزشتہ روز   وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین  ٹیلیفونک گفتگو میں مسئلہ کشمیر اور خطے کے امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے مطابق وزیر اعظم کو اُمید ہے  کہ امریکی صدر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کے ساتھ مذاکرات صرف آزاد کشمیر پر ہوسکتے ہیں۔ بھارتی وزیر دفاع کا مضحکہ خیز بیان

  وزیر اعظم عمران خان نے وادی کشمیر کا جغرافیہ اور آبادی کے اکثریتی تناسب  کو بدلنے کے بھارتی ارادے کو بے نقاب کرتے ہوئے امریکی صدرسے  کہا کہ بھارتی اقدامات کے پیچھے عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے کی حیثیت تبدیل کرنے  کا مذموم منصوبہ تھا جبکہ بھارت مسلم اکثریتی علاقے کو اقلیتی علاقے میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں آزادی اظہار اور بنیادی انسانی حقوق کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی بے دھڑک خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیر میں کرفیو نافذ کردیا ہے اور انٹرنیٹ سمیت دیگر ذرائع ابلاغ پر پابندی عائد کردی ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت مسئلہ کشمیر کے حوالے سے وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس آج ہوگا

Related Posts