ادارے اپنے آئینی اور قانونی دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے فرائض سرانجام دیں، وزیراعظم

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Imran khan PTI meeting
Imran khan PTI meeting

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اداروں کے درمیان کسی قسم کا تصادم پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے، حکومت قانون اور آئین کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے۔ ادارے اپنے آئینی اور قانونی دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے فرائض سرانجام دیں۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سابق صدر پرویز مشرف کیس سے متعلق عدالتی فیصلے کا جائزہ لیا گیا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر بھی مشاورت کی گئی۔

اس موقع پر اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اداروں کے درمیان کسی قسم کا تصادم پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔ حکومت قانون اور آئین کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے۔ ادارے اپنے آئینی اور قانونی دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے فرائض سرانجام دیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت آئینی اور قانونی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں معاونت کو یقینی بنائے گی۔ افواج پاکستان نے ملک کو پرامن بنانے کے لئے لازوال قربانیاں دیں۔

انہوں نے کہا کہ بیرونی قوتیں پاکستان کو کمزور کرنے کے لئے جن سازشوں میں مصروف ہیں، ان میں انھیں ناکامی ہوگی، ہمیں اتحاد اور یکجہتی سے قومی مسائل کو حل کرنا ہوگا۔

اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کور کمیٹی نے اداروں کے درمیان ہم آہنگی بڑھانے کے لئے کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیراعظم عمران خان نے وزراء کو عدالتوں کے فیصلوں پر بیانات دینے سےبھی روک دیا۔

یہ بھی پڑھیں: کسی قیمت پر ملک کے استحکام کو خراب نہیں ہونے دیں گے، آرمی چیف

دوسری جانب کھاد کی قیمتوں میں اضافہ کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر 6 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی، کمیٹی کھاد کی قیمتوں میں کمی کے لئے سفارشات مرتب کرے گی، کمیٹی کا پہلا اجلاس 20 دسمبر کو طلب کر لیا گیا۔

وفاقی وزیر نیشنل فوڈ خسرو بختیار اور مشیر تجارت کمیٹی میں شامل ہیں جب کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی، وزیر توانائی اور پٹرولیم ڈویژن کے حکام بھی کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔

Related Posts