شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جو ڈیشل ریمانڈ میں چھ جنوری تک توسیع

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

shahid khaqan miftah
shahid khaqan miftah

اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے جو ڈیشل ریمانڈ میں چھ جنوری تک توسیع کر دی ہے ۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے ایل این جی ٹرمینل ریفرنس کی سماعت کی، دور ا ن سماعت سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ایل این جی ریفرنس میں شریک ملزمان کہاں ہیں ؟ وکیل ملزمان نے کہاکہ نیب نے انہیں گرفتار کیا نہ ہی نوٹس ہوا۔ احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس کے شریک ملزمان کو طلب کرلیا۔

عدالت نے کہاکہ ایل این جی ریفرنس کے تمام ملزمان 6 جنوری کو پیش ہوں، احتساب عدالت نے ریفرنس میں نامزد ملزمان کو طلب کرتے ہوئے عدالت  چھ جنوری کو تمام ملزمان کو پیش ہونے کا حکم دیا ۔

یہ بھی پڑھیں: ایل این جی کیس،سابق وزریراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب ریفرنس تیار

عدالت نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر مفتاح اسماعیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے چھ جنوری کو ملزمان کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ۔

احتساب عدالت نے چیئرپرسن اوگرا عظمی عادل، آغا جان اختر ،سابق چیئرمین اوگرا سعید احمد خان کو بھی طلب کرلیا۔ عدالت نے سابق ممبر اوگرا عامر نسیم، سابق ایم ڈی پی ایس او شاہد اسلام ،اینگرو گروپ کے چیئرمین حسین داؤ اور ڈائریکٹر عبدالصمد داؤد کو بھی نوٹس، آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا ۔

ٓ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ کیس میں جان نہیں ہے، کیس واپس لیں۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن کا معاملہ حل ہوسکتا ہے،تین نام ہم نے دئیے ہیں ، تین حکومت نے ،اس میں سے ایک بندے کو چیف الیکشن کمشنر بنا دیں۔

انہوں نے کہاکہ کرپٹ لوگ پی ٹی آئی میں موجود ہیں،ٹیکس چور پی ٹی آئی میں بیٹھے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بات چیت کس بات پر کریں کیا ضمیر بیچ دیں،آرمی چیف کی ایکسٹینشن کو کھیل،تماشا نہ بنائیں، آرمی چیف کی ایکسٹینشن کی قانون سازی ہونی چاہیے ۔

انہوں نے کہاکہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے حوالے متفقہ قانون سازی ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ چیئرمین نیب بتائیں پہلے ہوائیں کہاں سے آرہی تھیں۔

Related Posts