پٹرول سستا ہونے کا فائدہ عام کرنے کی ضرورت

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یہ بات خوش آئند ہے کہ طویل انتظار کے بعد تیل کی قیمتوں کے باب میں عوام کو کسی حد تک ریلیف مل گیا ہے۔ ایک ایسے وقت جب تیل کی قیمتوں میں ایک عرصے سے مسلسل اضافے کا رجحان چلا آ رہا تھا، حکومت کی جانب سے پٹرول کی قیمت میں 40 روپے فی لیٹر کمی بلا شبہ عوامی نقطہ نظر سے قابل تحسین اقدام ہے۔

یہ امر واضح ہے کہ پاکستان ہی نہیں پوری دنیا کی معیشت پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑے پیمانے پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات کی اہمیت کا یہ عالم ہے کہ آج کی دنیا کی معیشت کو آئل بیسڈ اکانومی کہا جاتا ہے، چنانچہ دنیا بھر کی اچھی حکومتیں اس بات کی ہر ممکن کوشش کرتی ہیں کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں استحکام رہے اور ایندھن کی قیمتوں کے ساتھ زیادہ چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے، مگر اس کے بر عکس پاکستان میں ہر پندرہ دن بعد قیمتوں میں رد و بدل کی پالیسی رائج ہے جو مجموعی طور پر معیشت کے عدم استحکام کی ایک بڑی وجہ ہے۔

پی ڈی ایم پلس کی اتحادی حکومت کے دوران بالخصوص آئی ایم ایف کے احکامات کا حوالہ دے کر بڑی بے رحمی سے تیل کی قیمتیں بڑھائی جاتی رہیں، اس عرصے میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ ڈالر کی قدر کا آف کنٹرول ہونا تھا، پاکستان اپنی ضرورت کا جتنا تیل عالمی مارکیٹ سے خریدتا تھا، ڈالر کی گرانی کی وجہ سے اس کی لاگت بہت زیادہ بڑھ جاتی تھی، جس کا خمیازہ تیل کی قیمت میں اضافے کی صورت میں عوام کو بھگتنا پڑتا تھا۔

نگران حکومت کے قیام کے بعد مقتدر اداروں نے محسوس کیا کہ ڈالر کو عرش سے فرش پر لائے بغیر معیشت کی بحالی ممکن نہیں ہے اور اس دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ ڈالر کی بلند پروازی مصنوعی ہے حقیقی نہیں، چنانچہ درست سمت میں صائب اقدام کرتے ہوئے ڈالر کی چور بازاری، اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی سمیت ڈالر کے کاروبار سے وابستہ تمام چور دروازوں کو بند کرنے کا سلسلہ شروع ہوا، جس کا نتیجہ ماہرین کے مطابق آج پٹرول کی قیمت میں واضح کمی کی شکل میں سامنے آیا ہے۔

اِس وقت جہاں ڈالر پر جاری انتظامی پہرہ سختی سے برقرار رکھنے کی ضرورت ہے، وہاں انٹیلی جنس بیس پر کارروائیاں کرکے اس شعبے میں اب بھی جہاں جہاں غیر قانونی سرگرمیاں چل رہی ہیں، انہیں مکمل طور پر ختم کرنے کی بھی ضرورت ہے۔

ساتھ ہی اس بات کی بھی ضرورت ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ دیگر اشیائے ضرورت کے نرخوں میں کمی کی صورت میں عوام کو منتقل کرنے کا اہتمام کیا جائے۔ اس کیلئے ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام صوبوں کی انتظامیہ اور شہری حکومتیں فعال کردار ادا کریں اور پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے ذریعے بازاروں میں سرکاری قیمتوں پر عمل در آمد کو یقینی بنائیں۔ 

Related Posts