آزادئ اظہار اور گرفتاریاں

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان میں اہم رہنماؤں کی گرفتاری چاہے وہ سیاسی رہنما ہوں، صحافی ہوں یا معاشرے کے دیگر اہم افراد، ملکی عدلیہ، امن و امان کی اہمیت، صحافت اور آزادئ اظہارِ رائے پر اہم سوالات اٹھاتی ہے۔

کسی بھی جمہوری معاشرے کیلئے سب سے پہلی اور اہم ترین بات یہ ہے کہ ایک مناسب عدالتی نظام موجود ہو جو اس بات کو یقینی بنائے کہ گرفتاریوں اور نظر بندیوں جیسے اقدامات قانون کے مطابق اور ضروری طور پر اٹھائے جائیں جس کا مقصد من مانی یا سیاست نہ ہو۔

خاص طور پریہ بات ان سیاسی رہنماؤں اور افراد پر لاگو ہوتی ہے جن کی عوامی سطح پر نمائندگی ہو اور جنہیں عوام پسند کرتے ہوں کیونکہ ان کی گرفتاری اور نظر بندی ملک کے سیاسی اور قانونی نظام کی حالتِ زار پر عالمی برادری کو طاقتور پیغام رسانی کا باعث بن سکتی ہے۔

حال ہی میں پاکستان میں سابق وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری اور دیگر اہم شخصیات کو گرفتار کیا گیا جن میں سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد اور معروف صحافی عمران ریاض خان شامل ہیں جو ہر دوسرے روز ہمیں ٹی وی پر گفتگو کرتے نظر آتے ہیں۔

فواد چوہدری اور دیگر شخصیات کی گرفتاری سے ملک کی عدلیہ کی غیر جانبداری اور سیاسی تحفظات سے کسی حد تک متاثر ہونے کے متعلق خدشات جنم لے رہے ہیں جبکہ کسی بھی معاشرے کے استحکام اور سلامتی کو یقینی بنانے میں امن و امان کا اہم کردار ہوتا ہے۔

جب ایسے افراد جو معاشرے کے سیاسی رہنما یا معروف شخصیت تسلیم کیے جائیں، ان کو گرفتار کیا جاتا ہے تو اس سے عوام میں خوف پھیل جاتا ہے جو بد امنی اور عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے۔ پاکستان میں حالیہ گرفتاریوں سے قانون کی حکمرانی کیلئے حکومت کی وابستگی اور استحکام و سلامتی برقرار رکھنے کی صلاحیت پر سوالات اٹھائے ہیں۔

صحافت اور اظہارِ رائے کی آزادی بھی جمہوری معاشرے کے اہم عناصر میں شامل سمجھی جاتی ہے۔ صحافی عوام کو معلومات فراہم کرنے اور حکومت کو جوابدہ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جب صحافیوں کو گرفتار کیا جائے یا ظلم کی دیگر قسموں کا ان پر اطلاق ہو تو اس سے معلومات کے آزادانہ بہاؤ پر کاری ضرب لگتی ہے۔

عوام کی باخبر بحث اور فیصلہ سازی میں شمولیت کی صلاحیت بھی صحافیوں کی گرفتاری سے متاثر ہوتی ہے کیونکہ وہ معاشرے کی آواز ہوتے ہیں۔ معروف صحافی عمران ریاض کی حالیہ گرفتاری سے ملک میں صحافیوں اور آزادئ اظہار کیلئے سخت تحفظات جنم لیتے ہیں۔

آخر میں یہ کہنا بھی ضروری ہے کہ پاکستان میں سرکردہ افراد، رہنماؤں اور صحافیوں کی گرفتاری سے عدالتی نظام کی فعالیت، امن و امان کی اہمیت اور جمہوری معاشرے میں صحافت و آزادئ اظہار کے کردار اور اظہارِ رائے کی آزادی کے متعلق خدشات کا جنم لینا باعثِ تشویش ہوتا ہے۔

 منصفانہ و غیر جانبدارانہ عدالتی نظام انتہائی اہمیت کا حامل ہے  جو امن و امان برقرار رکھتا ہے جبکہ سیاسی شخصیات اور رہنماؤں کی آزادئ اظہار کا تحفظ صحت مند اور جمہوری معاشرے کے اہم اجزاء تصور کیے جاتے ہیں۔ ضروری ہے کہ حکومت ایسے تمام تر مسائل پر توجہ دے اور تمام افراد کے حقوق اور بنیادی آزادیوں کو احترام اور تحفظ دیا جائے۔

Related Posts