موبائل فون کی سمیں اور اسمارٹ کارڈ پاکستان میں بنانے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی گارنٹی کا بندوبست کرے۔فواد چوہدری کا مطالبہ
مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی گارنٹی کا بندوبست کرے۔فواد چوہدری کا مطالبہ

اسلام آباد:وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ موبائل فون کی سمیں، اسمارٹ کارڈز اور اے ٹی ایم کارڈز پاکستان میں بنانے کے لیے ٹیکنالوجی منگوالی گئی ہے۔

صحا فیو ں سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ حکومت نے پاکستانیوں کی معلومات کے تحفظ کیلئے اہم قدم اٹھایا ہے اور اب مذکورہ بالا اشیا چین یا دیگر ممالک سے درآمد نہیں ہوں گی۔

فواد چوہدری کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پر وزارت آئی ٹی نے ابتدائی ہوم ورک مکمل کرتے ہوئے مقامی سموں کا ڈیزائن بھی تیار کر لیا ہے۔انہوں نے اگاہ کیا کہ نئی پیش رفت کے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت مکمل لی گئی۔

مزید پڑھیں :حلوہ مارچ کے باعث اسلام آباد میں تعفن ہے،فواد چوہدری کا احتجاج پر طنز

ان کا کہنا تھا کہ وزارت آئی ٹی نے ٹیلی کام سیکٹر کو معیار اور قمیت مناسب رکھنے کی ہدایت بھی کی ہے۔وزیرسائنس و ٹیکنالوجی نے بتایا کہ حکومت نے پاکستانی کمپنی ایئرلفٹ کے ساتھ معاہدہ کر لیا جو ملک میں آن لائن بس سروس کا آغاز کرے گی اور بیٹری بس سروس متعارف کرائے گی۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آن لائن بس سروس سے پاکستان میں پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام بہتر ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سائنس و ٹیکنالوجی میں واپس لے آئے ہیں ۔

اب ہم سولر سسٹم اور لیتھیئم ٹیکنالوجی پر کام شروع کر رہے ہیں۔آ?نیوالے چار سالوں میں پاکستان ان دونوں ٹیکنالوجیز میں آگے ہوگا۔وزیرسائنس نے بتایا کہ ہمارا ہدف ہے کہ 30 فیصد بجلی گرین سورسز سے پیدا کی جائے جس کے لیے بہت جلد جنوبی ایشیا کا سب سے بڑے بائیو ٹیکنالوجی پارک بنایا جائے گا جس سے 10 ارب ڈالر کمائے جا سکتے ہیں۔

مستقبل کے منصوبوں کے متعلق انہوں نے بتایا کہ پاکستان ہربل دواؤں پر کام شروع کر رہا ہے، ایئر فورس اور دفاعی اداروں کے ساتھ ملکر ایگریکلچر ڈرونز پر بھی کا شروع کریں گے۔

طبی سہولیات میں بہتری کیلئے ایئرایمبولینس پر کام شروع کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام منصوبوں پر عمل درا?مد یقینی بنانے کے لیے سائنس وٹیکنالوجی کے بجٹ میں اگلے سال 15 سو فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

Related Posts