کرتارپور راہداری کا افتتاح

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تاریخ میں 9نومبر کا دن ہمیشہ یاد رکھا جائے گا جب دو ایٹمی قوتوں کی جانب سے کرتاپور راہداری کا افتتاح ہوا اور بابری مسجد کیس کا فیصلہ سامنے آیا، دونوں واقعات کو یار ہمیشہ اپنے سینے میں محفوظ رکھے گی تام جہاں پاکستان کا ذکر سنہری حروف میں لکھا جائیگا وہیں بھارت کا افسوسناک اقدام سیاہ حروف سے تحریر کیا جائیگا۔

پاکستان نے اپنے وعدے کے مطابق کرتار پور راہدری کا افتتاح کرکے جہاں دنیا بھر میں بسنے والے سکھوں کے دل جیت لیئے وہیں اقوام عالم کو بھی ایک مثبت پیغام دیا کہ پاکستان دنیا میں امن چاہتا ہے تاہم بھارت نے نونومبر کے دن ہی تاریخی بابری مسجد کا متنازعہ فیصلہ سناکر ایک بار پھر اپنے مذموم عزائم دنیا پر آشکارکردیئے ہیں کہ وہ دیگر مذاہب کو برادشت کرنے کیلئے بالکل تیار نہیں ہے۔

کرتار پور راہداری سے سکھ یارتی بغیر ویزا کے سرحد عبور کرکے پاکستان میں سکھوں کے 2 مقدس ترین مقامات جن میں پہلا جنم استھان ننکانہ صاحب ،جہاں سکھ مذہب کے بانی باباگورونانک دیو جی کی پیدائش ہوئی اور دوسرا گوردوارہ دربار صاحب کرتاپور ہے جہاں باباگورونانک نے اپنی عمر کے آخری 18سال گزارے اور یہیں وفات پائی، یہاں ایک جانب ان کی سمادھی اور دوسری جانب قبر بنائی گئی ہےوہیں اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئےآسکتے ہیں۔

کرتار پور راہدری کے افتتاح کو تاریخی بنانے کیلئے سرحد پار سے سکھ یاتری پاکستان پہنچنا شروع ہوچکے ہیں، پہلے سکھ کارواں کی قیادت سابق ہندوستانی وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کی تھی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ راہداری سے پاک بھارت تعلقات میں بہتری آئے گی اور اسے سکھ برادری کے لئے ایک بڑا لمحہ قرار دیا گیا ہے۔

پاکستان کا یہ اقدام ایک بہت بڑی کامیابی ہے جس نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بھی حقیقت کو تسلیم کرنے پر مجبور کردیا ہے اور انہوں نے سکھوں کے جذبات کو سمجھنے اور وژن کو حقیقت میں بدلنے پر وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بابا گرو نانک نہ صرف سکھوں بلکہ پوری انسانیت کے لئے ایک قابل احترام شخصیت تھے۔

دوسری جانب سرحد پار سے آنے والی خبر نے بھارت اورپاکستان سمیت پوری دنیا میں بسنے والے مسلمانوں کو شدید صدمے سے دوچار کیا ،ہندوستانی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس میں فیصلہ دیا کہ ایودھیا میں ہندوؤں کو وہاں ایک مندر بنانے کے لئے دی جانی چاہئے جبکہ مسلمانوں کو مسجد کی تعمیر کے لئے زمین کا متبادل پلاٹ دیا جائے گا۔

یہ فیصلہ ہندوستان میں بسنے والے مسلمانوں کیلئے ایک دھچکا ہے۔ 1992 میں ہندو جنونیوں نے اس کو مسمار کرنے سے پہلے ہی مسلمانوں میں کئی نسلوں تک مسجد میں نماز ادا کی، مسلم کمیونٹی کے پاس اس فیصلے پرغم و غصے کا اظہار کرنے یا فیصلے کو چیلنج کرنے کی طاقت نہیں ہے ، کیونکہ اب ایک عظیم الشان مندر تعمیر کیا جائے گا جس پر بی جے پی نے کئی دہائیوں سے مہم چلائی ہے۔

کرتا پور راہداری کے افتتاح کے موقع پر بابری مسجد کیس کا فیصلہ اتفاقی ہوسکتا ہے لیکن اس کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا خیال ہے کہ فیصلے کے وقت کے پیچھے ایک مذموم سارش ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بی جے پی اپنی تفرقہ بازی کی پالیسیوں سے نفرت کے بیج بو رہی ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب میں ہندوستان کی سرکاری نمائندگی نہیں تھی۔

کرتا پور راہداری منصوبے کے باوجود دونوں ممالک کے مابین تعلقات کشیدہ ہیں اور بیک چینل سے بھی کوئی رابطہ نہیں ہے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ ایک رہنما لوگوں کو متحد کرتا ہے اور ان کو تقسیم نہیں کرتا ہے جب صرف سرحدیں کھلی ہوں گی تب ہی ہم اپنے مسائل حل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

Related Posts