پرتشدد احتجاج اور غیرجمہوری اقدام کی حمایت نہیں کریں گے، احسن اقبال

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Court extends deadline for filing of NAB reference against Ahsan Iqbal

لاہور: مسلم لیگ(ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کے مطالبات کی سیاسی حمایت جاری رکھیں گے تاہم کسی بھی ماورائے آئین، پرتشدد احتجاج اور غیر جمہوری اقدام کی حمایت نہیں کریں گے۔

مسلم لیگ (ن) کی ایڈوائزی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کاکہناتھا کہ پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے،اناڑی حکومت نے جس طریقے سے چلایا، معاشی طور ملک کو پر کریش کر دیا گیا ہے،مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کے لئے زندہ رہنا مشکل کر دیا ہے،آج ہر کسی کا کاروبار تک تباہ ہو چکا ہے۔

احسن اقبال کاکہناتھا کہ کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون لیکن ان کی زبان بندی کردی گئی ہے ،آزادی رائے کا آئینی حق بھی سلب کیا جا چکا ہے،پاکستان کو ہٹلر اور میسولینی کا ملک بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایوان صدر آرڈیننس فیکٹری بن چکا،چور دروازے سے قانون سازی کی جا رہی ہے جبکہ نظام عدل سے لوگوں کو اعتماد اٹھ رہا ہے،واٹس ایپ کے ذریعے ججوں کو ہٹایا اور لگایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ نوازشریف کی صحت ہماری اولین ترجیح ہے،ان کا علاج ان کے معالجین کی تجاویز کی روشنی میں ہو گا ان کا علاج کسی سوشل میڈیا یا ٹوئٹ پر نہیں ہو گا، میں بہت در مندی کے ساتھ لوگوں سے اپیل کرنا چاہوں گا کہ وہ ان کے لئے دعا کریں اور ان کی صحت کو کسی سیاست سے گڈ مڈ نہ کریں۔

مسلم لیگ(ن) کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ آج ہمارا وفاق اور معیشت دباؤ کا شکار اور سفارتکاری باعث شرمندگی ہے،ہم او آئی سی کا اجلاس تک نہیں بلا سکے،ہمیں 1973 کے آئین کی روشنی میں ملک کو ری سیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔

ا نہوں نےکہاکہ اگر کوئی اناڑی ڈرائیو ہماری ذاتی کارکے بار بار ایکسیڈنٹ کرے تو کوئی بھی شخص اپنی کار پر ایسے ڈرائیور کو برقر ار نہیں رکھتا جو ہر روز گاڑی کے ایکسیڈنٹ کرے ، آج یہ ملک اور اس کا اناڑی ڈرائیور ہر روز پاکستان کی معیشت ، سفارتکاری،مفاد ات اور پاکستان کی سیاست کے ساتھ ایکسیڈنٹ کررہا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ آج جو آزادی مارچ ہے اس کے لئے بھی ہم عمران احمد نیازی کو قصور وار ٹھہراتے ہیں کیونکہ پاکستانی ریاست ، پاکستانی سیاست میں عمران نیازی ہی ہیں جنہوں نے جتھوں کے ساتھ آکر استعفے کے مطالبات اور دھرنے کی بنیاد ڈالی ۔

انہوں نے کہاکہ بجلی اور گیس کے بل عام آدمی کی دسترس سے باہر ہوچکے ہیں اب عام آدمی کے پاس یہی چوائس ہے کہ یا تو وہ اپنا بجلی کا کنکشن کٹوائے یا پھر اپنے بچوں منہ سے روٹی کا نوالہ چھینے اور بجلی کا بل جمع کروائے لیکن ابھی تک کسی نے بجلی کے بلوں کو آ گ نہیں لگائی ،کسی نے آزادی مارچ میں کھڑے ہوکر اورقوم کو یہ دعوت نہیں دی کہ تم بجلی کے بل ادا نہ کرو ۔

دوسری جانب مذہب کارڈ کا استعمال کسی صورت نہیں ہونے دیں گے، بلاول بھٹوزرداری

انہوں نے کہاکہ ہم آج بھی لوگوں کویہی کہتے ہیں کہ جو اوور سیز پاکستانی ہیں وہ آفیشل چینل سے پاکستان کو پیسے بھیجیں تاکہ پاکستان کی معیشت مضبوط ہو ۔

احسن اقبال نے کہاکہ کسی نے آزادی مارچ کے اسٹیج سے کھڑے ہوکر یہ نہیں کہاکہ میں ان لوگوں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکائوں گا ،کسی نے پاکستان کے سرکاری ملازمین کو یہ نہیں کہاکہ وہ حکومت کا حکم ماننے سے انکار کردیں اوربغاوت کردیں ،ہم جمہوری قوتیں ہیں ہم تاریخ ، پاکستان کی عوام اوراپنے ضمیر کو بھی جواب دہ ہیں۔

ہمارے قائد نوازشریف کی ہمیں ہدایت تھی جو تحریری طور پر ملی اورانہوں نے ہمیں اس بات پر پابند بھی کیا اور ہماری پارٹی کا بھی یہی فیصلہ ہے کہ حکومت کے خلاف جدوجہد میںمتحدہ اپوزیشن کے پلیٹ فارم سے سب کی مشاورت سے حکمت عملی طے کر کے آگے بڑھنا چاہیے ۔
کرتے ہیں ۔

Related Posts