ڈائریکٹر جناح ہسپتال نے بات سنے بغیر دھمکیاں دیں اور فزیکل ہونے کی بھی کوشش کی۔ ڈاکٹر کلیم کھوسو

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ڈائریکٹر جناح ہسپتال نے بات سنے بغیر دھمکیاں دیں اور فزیکل ہونے کی بھی کوشش کی۔ ڈاکٹر کلیم کھوسو
ڈائریکٹر جناح ہسپتال نے بات سنے بغیر دھمکیاں دیں اور فزیکل ہونے کی بھی کوشش کی۔ ڈاکٹر کلیم کھوسو

ینگ ڈاکٹرز ایسوسیشن کے صدر ڈاکٹر کلیم کھوسو نے جناح انتظامیہ کی طرف سے لگائے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ڈائریکٹر جناح سے بات کرنے کیلیئے گئے تو ڈائریکٹر نے بات سنے بغیر ہمیں دھمکیاں دیں اور ہم سے فزیکل ہونے کی بھی کوشش کی۔

تفصیلات کے مطابق جناح انتظامیہ کی جانب سے کچھ ڈاکٹرز پر جھوٹا الزام لگایا گیا تھا، جس میں یہ کہا گیا تھا کہ ڈاکٹرز نے جناح اسپتال کے ڈائریکٹرووائس چانسلر پروفیسر شاہد رسول پر حملہ کیا ہے۔

اس الزام کی ینگ ڈاکٹرزایسوسیشن کے صڈر ڈائریکٹر ڈاکٹر کلیم کھوسو کی جانب سے کھلی تردید کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ جس ڈاکٹر پر الزام لگایا گیا وہ ہسپتال میں موجود ہی نہیں تھے،ڈائریکٹر جھوٹی خبریں چلا رہا ہے،ایسی خبریں انتشار پھیلانے کا باعث بنیں گی۔

ڈاکٹر کلیم کھوسو کے مطالق جناح کی انتظامیہ کے طرف سے جو من گھڑت اور سفید جھوٹ پر مبنی بیان چلایا گیا وہ قابل مزمت اور غیر اخلاقی ہے، سب سے اول ڈاکٹر منور دھانی کا نام لکھا گیا وہ ہستپال میں موجود ہی نہیں تھے۔

ڈاکٹر کلیم کھوسو نے کہا کہ جب ہم ڈائریکٹر جناح سے بات کرنے کیلیئے ان کے آفس گئے تو وہاں پر موجود پولیس کی نفری نے ہمیں اندر داخل ہونے سے روکا، ڈائریکٹر اندر ہی بیٹھا تھا مگر ہمیں اندر نہیں بلایا گیا تاہم جب ڈائریکٹر باہر نکلے تو ہم نے ان سے بات چیت کرنے کی کوشش کی، مگر ڈائریکٹر نے بات کو سنے بغیر دھمکیاں دیں اور فزیکل ہونے کی بھی کوشش کی۔

دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز ایسوسیشن کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹر نے جناح ہسپتال کو جنگ کا میدان بنایا ہوا ہے، ہر جگہ پولیس، رینجرز اور مسلح لوگ تعینات ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ادارے میں کام کرنے والے ڈاکٹرز، نرسز اور ایمپلائیز کو مشکل ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ ینگ ڈاکٹرز ایوسیشن نے اپنے جائز مطالبات کی خاطر 2 ماہ پہلے ایڈمن بلاک کے سامنے 10 دن احتجاج رکارڈ کیا تھا، جس کے حوالے سے ینگ ڈاکٹرز ایسوسیشن کا کہنا ہے کہ اُس دوران بھی ہم پر حملہ ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

جناح ہسپتال میں ینگ ڈاکٹرز پر تشدد، سکیورٹی فول پروف بنانے کا مطالبہ

علاوہ ازیں ڈاکٹر کلیم کھوسو نے مزید کہا کہ اس جمہوری وطن میں اپنا حق حاصل کرنا جرم بن گیا ہے، حق بات کرنے والے کو دھمکیاں، جھوٹے الزامات اور پولیس گری کے ذریعے سے ہراساں کیا جاتا ہے۔ اس طرح کے جھوٹے الزامات سے انتظامیہ کی بھوکلاہٹ عیاں ہوتی ہے، آج سے پہلے جو ہمارے مزاکرات ہوئے تھے اس میں بھی سخت قسم کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ دھمکیوں کی تمام تر رکارڈنگس ہمارے پاس موجود ہیں جو کہ بہت جلد میڈیا اور عوام کے سامنے پیش کریں گے ۔

Related Posts