پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کی طبیعت میں بہتری آنے لگی ہے جس کے بعد میڈیکل بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ تندرست ہونے تک انہیں ہسپتال میں ہی رکھا جائے۔
سابق صدر آصف زرداری کی زیادہ تر میڈیکل رپورٹس معمول کے مطابق قرار دے دی گئیں، جس کے بعد میڈیکل بورڈ نے طبیعت دوبارہ خراب ہونے کے خدشے کے پیش نظر انہیں ہسپتال میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ کے کارکنان نواز شریف کی ضمانت کا جشن نہ منائیں۔شہباز شریف
آصف زرداری کے الٹرا ساؤنڈ سے یورین ٹریکٹ انفیکشن کی تشخیص ہوئی جس پر انہیں اینٹی بائیوٹک ادویات دینا شروع کردی گئی ہیں، تاہم ان کا بلڈ پریشر کنٹرول ہوگیا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کو شوگر کنٹرول رکھنے کے لیے انسولین دی جارہی ہے جبکہ ان کی خوراک پہلے ہی پرہیزی کھانے پر مشتمل ہے جس سے طبیعت میں مزید بہتری کا امکان ہے۔
سابق صدر کے خون میں پلیٹ لیٹس کی تعداد آہستہ آہستہ معمول پر آرہی ہے جس پر میڈیکل بورڈ حکام نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مکمل تندرستی تک علاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پمز اسپتال کے کارڈیک وارڈ میں داخل سابق صدر آصف زرداری کی طبیعت نہ سنبھل سکی، شوگر لیول نارمل نہ ہونے کے سبب گردے و مثانہ متاثر ہونے کا خدشہ تھا بلکہ پلیٹ لیٹس گرنے کی شکایت بھی درپیش رہی۔
آصف زرداری جسمانی طور پر شدید کمزوری کا شکار تھے، ان کے مثانے میں موجود غدود کی غیر معمولی پھولنے کی تشخیص ہوئی۔ ان کے مہروں میں بھی تکلیف بدستور موجود تھی جس کیلئے ان کی فزیو تھراپی کی گئی۔
مزید پڑھیں: سابق صدر آصف زرداری کی حالت تشویشناک، گردے ومثانہ متاثر