سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان ان 44 ممالک میں شامل ہو گیا ہے جو بیرون ملک شہریوں کو وطن واپسی کے بغیر انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دیتے ہیں تاہم حکومت کی جانب سے بل کی منظوری کے بعد ملک میں ایک نئی بحث نے جنم لیا ہے کہ وہ تارکین وطن جو ملک میں نہیں رہتے اوردوہری شہریت بھی رکھتے ہیں کیا ان کوانتخابات میں ووٹ ڈالنے اور عوامی پالیسیوں پر اثر انداز ہونے کا حق ہونا چاہیے۔

ملک سے باہر تقریباً 90 لاکھ پاکستانی مقیم ہیں جو بڑے شہروں میں کئی حلقوں میں الیکشن میں شریک ہوسکتے ہیں اور وزیراعظم کے سابق معاون زلفی بخاری نے اعتراف کیا ہے کہ عام انتخابات میں اوورسیز ووٹ سے 20سے 30 نشستوں کا فرق پڑ سکتا ہے۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے یقیناً اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے لیکن اس فیصلے سے تنازع کھڑا ہو گیا ہے کہ کیا ان لوگوں کو جو مشکلات کا سامنا نہیں کرتے اور ملک چھوڑ چکے ہیں انہیں ووٹنگ کا حق دیا جانا چاہیے یا نہیں۔یہ بحث اہم ہے کیونکہ کوئی بھی ملک اس قسم کے ووٹنگ کے حقوق کی اجازت نہیں دیتا جو پاکستان نے اپنے بیرون ملک مقیم شہریوں کو دیا ہے۔

بھارت اپنے شہریوں کو دوہری شہریت حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیتا ہے اور صرف ان تارکین وطن کو ووٹ ڈالنے کی اجازت ہے اگر انہوں نے کسی دوسرے ملک کی شہریت حاصل نہیں کی ہے۔ تاہم پاکستانی تارکین وطن کو اپنی دوہری شہریت برقرار رکھنے اور وطن واپسی عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی ہے۔

کئی ممالک جیسے برطانیہ، آسٹریلیا اور بہت سے یورپی ممالک بیرون ملک اپنے شہریوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دیتے ہیں لیکن کچھ شرائط ہیں۔امریکا اور فرانس تارکین وطن کو انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دیتے ہیں۔ ضروری ہے کہ حکومت واضح کرے کہ سمندر پار پاکستانی اگلے انتخابات میں کس طرح ووٹ ڈالیں گے۔

حکومت کوئی نیا طریقہ کار بھی نہیں لا رہی ہے بلکہ پاکستانی تارکین وطن مجوزہ ای ووٹنگ سسٹم کے ذریعے ووٹ ڈالیں گے۔ تاہم حکومت کو اس قانون سازی کے اثرات اور اس سے عام انتخابات پر کیا اثر پڑ سکتا ہے اس کا علم ہونا چاہیے تاہم ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کو شائد یہ یقین ہے کہ ووٹ اس کے حق میں جا سکتا ہے۔

بہت سے پاکستانی معاشی اور سماجی وجوہات کی بنا پر روزگار یا بہتر معیار زندگی کی تلاش میں ملک چھوڑ دیتے ہیں۔ آج پاکستانی دنیا کے ساٹھ سے زائد ممالک میں آباد ہیں۔وہ اپنے خاندانوں کو رقوم بھیجتے ہیں جو پاکستان کے لیے غیر ملکی کمائی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ اس پر بحث کی جا سکتی ہے کہ کیا تارکین وطن کو معیشت کی مدد کے لیے ووٹ کا حق دیا جانا چاہیے۔

Related Posts