گیس بحران کا بروقت ازالہ نہ کیا گیاتو سنگین بحران پیدا ہوجائے گا، اسماعیل ستار

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Self-induced gas crisis could lead to an unsolvable quandary: Ismail Suttar

کراچی:ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان کے صدر اسماعیل ستار نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگرگیس بحران کا بروقت ازالہ نہ کیا گیا تو پاکستان میں بحران سنگین صورتحال اختیار کرجائے گا۔

حکومت نے گیس کی کھپت کے حوالے سے ہمیشہ گھریلو صارفین کو صنعتی صارفین پر فوقیت دی ہے اور گھریلوصارفین کو غیر معقول سبسڈی کے ذریعے وسائل سے فائدہ اٹھانے میں کافی آسانی فراہم کرکے گھریلو استعمال کی حوصلہ افزائی کی ہے جس سے صنعتی اداروں پر بوجھ بڑھ گیا ہے۔

ای ایف پی کے صدر نے ایک بیان میں کہاکہ انتہائی رعایتی گیس نرخوں کی وجہ سے گھریلو سطح پر ہونے والے ضیاع کے باعث اس شعبے کے وسائل ضائع ہورہے ہیں جس سے وسائل کی پیداوار اور کھپت کے درمیان فرق مزید بڑھ گیا ہے۔

پاکستان بھر میں قائم گیس پائپ لائنوں نے بھی اس ضیاع میں بہت زیادہ اضافہ کیا ہے۔ ایک عام سا عالمی تجزیہ اس معاملے کو مزید واضح کر سکتا ہے کہ گیس کی تقسیم کے لیے ایسا انفرااسٹرکچر دنیا میں کہیں نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بہت سے ممالک نے اپنے آغاز سے ہی گھریلو شعبے کو گیس پائپ لائن پر مبنی اس طرح کے پرتعیش انفرااسٹرکچر کی سہولت فراہم نہیں کی ہے کیونکہ وہ ایل پی جی یا آر ایل این جی گیس سلنڈر پر انحصار کرتے ہیں۔

آنے والے بحران کے باوجود پاکستان میں سرکاری ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مستقبل میں یہ مسئلہ بڑھتا رہے گا یعنی اگر مقررہ وقت پر کوئی سدباب نہ کیا گیا حتیٰ کہ حالیہ دنوں میں پیداوار میں خامیوں اور موسم سرما میں بڑھتی طلب نے پاکستان کو قطر سے مہنگے داموں گیس کی سپلائی خریدنے پر مجبور کردیا ہے۔

مزید پڑھیں:

گیس بحران پر قابو پانے کی کوشش

‏سردیوں میں دن میں 3 بار گیس ملے گی

اسماعیل ستار نے وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کے دعوے کا حوالہ دیا کہ حماد اظہر کا دعویٰ ہے کہ موسم سرما کے دوران ملک میں گیس کی شدید قلت کے پیش نظر گھریلو صارفین کو صرف ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانے کے اوقات میں گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی تاہم اسماعیل ستار نے اپنی رائے میں کہا کہ اس مسئلے کا حل خود ہی اس مسئلے کے بنیادی حصے میں مضمر ہے۔

حکومت کو چاہیے کہ وہ اوسط گھریلو صارفین کے لیے سبسڈی اور گیس نرخوں کے معیار پر نظر ثانی کرے نیز حکومت کو گھریلو گیس سبسڈی کے روایتی نظام کو قبول کرنے سے پہلے ہمارے خطے کے عالمی اور معاشی حالات کو مدنظر رکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں اس کا ادراک بھی ہونا چاہیے کہ گیس پائپ لائنوں کا روایتی نظام ناکام ہو رہا ہے اور اگر بروقت کوئی اقدام نہ کیا گیا تو پاکستان کو گیس کے بحران کا سامنا کرنا پڑے گا لہٰذا اس اہم وسائل کا جائزہ اور غوروفکرمستحکم نظام کے قیام میں بہت اہم کردار ادا کرے گا جس سے خطے میں بزنس کمیونٹی کا اعتماد بڑھے گا اورترقی کو فروغ ملے گا۔

Related Posts