جنیوا: اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ معاشی بدحالی کے باعث 10 سال تک دُنیا بھر میں 84 کروڑ لوگ بھوکے رہ جائیں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا کہ رواں عشرے کے آخر تک اگر موجودہ معاشی رجحانات جاری رہے تو 84 کروڑ لوگ بھوکے رہ جائیں گے جو انتہائی تشویشناک صورتحال ہے۔
پیغام میں اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ ہم غذائی بدحالی اور بھوک کو شکست دے سکتے ہیں جس کیلئے ہمیں سیاسی قوتِ ارادی اور فیصلہ کن قوت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ایک نقشہ بھی جاری کیا جس میں بھوک اور معاشی بدحالی کا سامنا کرنے والے دنیا بھر کے ممالک کو الگ رنگ سے ظاہر کیا گیا ہے۔
840 million people will be hungry by the end of the decade, if present trends continue.
We can defeat hunger & malnutrition, but we need political will & commitment.
Latest @WFP’s Hunger Map: https://t.co/vMsetaxWgi pic.twitter.com/vrR5AKKdYw
— António Guterres (@antonioguterres) September 8, 2020
یہ بھی پڑھیں: کورونا نے سیروسیاحت کو بے پناہ نقصان پہنچایا۔انتونیو گوتریس