عزیز آباد پولیس نے بچے سے بدفعلی کرنے والے 3 ملزمان کو شہرِ قائد سے گرفتار کر لیا ہے جبکہ تینوں پر الزام ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر بدفعلی کرتے ہوئے اس کی ویڈیو بنائی۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے ایک 12 سالہ بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کے دوران اس کی ویڈیو بنائی جسے بعد ازاں سوشل میڈیا پر پھیلا دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیرہ اسما عیل خان، سیکورٹی فورسز کی کارروائی، دہشتگرد مارا گیا
بچے کے والد نے گلشنِ اقبال تھانے میں جا کر اویس، عماد اور اسماعیل نامی ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کروایا جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے تینوں کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کے جرم پر تفتیش جاری ہے۔ بعد ازاں حصولِ انصاف کے لیے انہیں متعلقہ عدالت میں معزز جج کے روبرو پیش کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل کراچی میں کئی سالوں سے بیرون ممالک سے وطن واپس آنے والے شہریوں کو پولیس اہلکار بن کر لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ ایک پیشہ ور خواجہ سرا نکلا جس نے ہتھکڑی کے ساتھ زبردست ڈانس کرکے تفتیشی افسران کو داد دینے پر مجبور کردیا۔
یہ ملزمان سال 2016 سے اب تک مختلف تھانوں کی پولیس کے ہاتھوں کئی مرتبہ گرفتار ہوچکے ہیں۔ پولیس کے شعبہ انوسٹی گیشن میں کرپشن، وکلا گیری اور نظام عدل میں سہولت کاری شاید ایسے ہی ملزمان کے لیے جنت بنی ہوئی ہیں۔ یہی وجوہات ہیں کہ یہ ملزمان ہر گرفتاری کے بعد دو ڈھائی ماہ بعد دھندے پر واپس آ چکے ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پولیس اہلکار بن کر لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ خواجہ سرا نکلا