ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی گئی ہے جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ مسترد کر دیا ہے اور انہیں قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کے عہدے پر بحال کردیا ہے۔
تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے خلاف ٹریبونل فیصلے پر اپیل کی سماعت سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں ججز کے تین رکنی بینچ نے کی۔
یہ بھی پڑھیں: فضل الرحمان کے دھرنے کی اخلاقی حمایت جاری رہے گی، شریک نہیں ہوں گے۔مرتضیٰ وہاب
قاسم سوری کے وکیل نعیم بخاری نے اپنے مؤکل کی طرف سے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے دونوں امیدواروں کو کل 46062 ووٹ ملے۔ میرے موکل کو 25973 ووٹ جبکہ مخالف امیدوار کو 20089 ووٹ ملے۔ قومی ادارے نادرا نے 52000 ووٹوں کو محض غیر معیاری روشنائی کے استعمال پر مسترد قرار دیا، اس تکنیکی خرابی کا ذمہ دار میرے مؤکل کو ٹھہرانا کہاں کا انصاف ہے؟
بعد ازاں جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے قاسم سوری کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے ہدایت کی کہ درخواست پر فیصلہ ہونے تک ڈپٹی اسپیکر کے حلقے میں ضمنی انتخابات نہ کرائے جائیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے الیکشن کالعدم قرار دینے کے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے باضابطہ اپیل دائر کردی۔قاسم سوری نے سپریم کورٹ اسلام آباد میں دائر کردہ اپیل میں یہ مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن ٹریبونل نے شواہد کا جائزہ لیے بغیر یکطرفہ فیصلہ کیا جبکہ انتخابی عمل میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا قاسم سوری سے کوئی تعلق نہیں۔
مزید پڑھیں: قاسم سوری کی الیکشن کالعدم قرار دینے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر