پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں بد ترین جعلسازی کا انکشاف سامنے آیا ہے، سرکاری دستاویزات کے مطابق لندن میں بیٹھے سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف نے لاہور سے کورونا ویکسین لگوا لی ہے اور اب انہیں 20 اکتوبر کو ویکسین کی دوسری خوراک لگوانے کیلئے بلوایا گیا ہے۔
نجی ٹی وی (جی این این) کے مطابق لاہور میں کورونا ویکسینیشن کے عمل پر سوالات جنم لینے لگے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق ن لیگ کے تاحیات قائد اور سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کو کل شام کے وقت کورونا ویکسین لگا دی گئی ہے جنہیں وائرس سے بچاؤ کیلئے 20 اکتوبر کو لاہور آنا ہوگا۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے ویکسینیٹر نوید الطاف نے کل شام 4بج کر 5 منٹ پر ویکسین لگانے کی انٹری کی۔
جی این این کا کہنا ہے کہ ماضی میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے عملے پر پیسے لے کر ویکسین نہ لگوانے والوں کی انٹری کرنے کے واقعات سامنے آچکے ہیں تاہم میاں نواز شریف کے ویکسین لگوانے کا واقعہ اپنے لحاظ سے منفرد قراردیا جارہا ہے۔ دستاویزات کے مطابق میاں نواز شریف کو سائنو ویک کی دوسری ڈوز کیلئے 20اکتوبر کو بلا لیا گیا۔
میڈیا ذرائع (جی این این) کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو ویکسین لگانے کی انٹری کوٹ خواجہ سعید میں کی گئی۔ کوٹ خواجہ ہسپتال کے نوید الطاف نامی ویکسینیٹر نے انٹری کی۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ لندن میں موجود نواز شریف مقدمات کا سامنا کرنے کیلئے پاکستان نہیں آئے، ویکسین لگوانے کیلئے لاہور کیسے آئے؟ ویکسین لگوانے کی جعلی انٹریز نے ملک بھر میں ویکسینیشن کو مشکوک بنا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب نے نواز شریف سے 80 لاکھ پاؤنڈ برآمد کرنے کیلئے کارروائی کا آغاز کردیا