وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی برائے امورِ صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اعلان کیا ہے کہ قومی ایکشن پلان کو صوبوں کے ساتھ مشاورت سے حتمی شکل دی جارہی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں معاونِ خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ہم قومی ایکشن پلان کے لیے تمام ذمہ داران (اسٹیک ہولڈرز) کے ساتھ میٹنگ کر رہے ہیں۔
معاونِ خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ جو اسٹیک ہولڈرز ہمارے ساتھ میٹنگ میں شریک ہیں ان میں مینوفیکچرر اور برآمد کنندگان شامل ہیں جنہیں ہم مکمل سہولیات دیں گے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نےقومی ایکشن پلان کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت لوگوں کو انجیکشنز کے مسائل سے آگاہ کرنے کے لیے ایک بڑی میڈیا مہم کا آغاز کرے گی۔
ظفرمرزا نے کہا کہ لاڑکانہ میں ایچ آئی وی پھیلنے کے باعث ایڈز کی وبا پھیلی جس کا سبب استعمال شدہ سرنجز کا دوبارہ استعمال نکلا۔ہم نے ایک ٹاسک فورس بنائی ہے جس کے تحت انجکشن سیفٹی پر قومی ایکشن پلان تشکیل دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم 2020ء میں استعمال شدہ سرنجوں کے دوبارہ استعمال کو آٹو ڈس ایبل سرنج متعارف کروا کر مکمل طور پر ختم کردیں گے تاکہ سرنجز صرف ایک ہی بار استعمال کی جاسکیں، اس کے بعد ناکارہ ہوجائیں۔
https://twitter.com/zfrmrza/status/1207197570516365314
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ حکومت پولیو کے خاتمے کیلئے پرعزم اور جنگی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔
ان کا دو روز قبل کہنا تھا کہ پانچ سال سے کم عمر کے تقریباً 4 کروڑ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں انسداد پولیو کی مہم 16 دسمبر سے شروع ہوگئی ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت پولیو کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔ڈاکٹر ظفر مرزا