لندن جادو ٹونہ سیکھنے کیلئے نہیں چیک اپ کرانے جا رہا تھا، شہبازشریف

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

NAB has no evidence of corruption against me, says Shehbaz Sharif

لاہور: قائد حزب اختلاف ن لیگ صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ لندن کسی جادو ٹونہ کیلئے نہیں چیک اپ کرانے جا رہا تھا، ہر سال برطانیہ میں کینسر کا چیک اپ کراتا ہوں، علاج کے لیے لندن گیا تو نواز شریف سے بات کروں گا۔

ضمانت پر رہائی کے بعد نجی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میں دن رات جیل میں پاکستان کے لیے دعا کرتا تھا، 7 ماہ نیب کے عقوبت خانے اور جیل میں رہا، بخار اور کمر کی تکلیف میں مبتلا رہا، دوران اسیری اسلام اور تاریخ کی کتابوں کا مطالعہ کیا۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ نیب نے صاف پانی کیس میں بلایا اور آشیانہ میں گرفتار کیا، عدالت نے میرٹ پر میری ضمانت منظور کی، ہائیکورٹ نے فیصلے میں لکھا میرے خلاف کیسز بلا جواز ہیں، کرپشن، کک بیکس، منی لانڈرنگ، ٹی ٹیز کا کوئی ثبوت نہیں دیا گیا، باقاعدگی سے ٹیکس جمع کراتا ہوں اورہر سال اپنے اثاثوں کی تفصیلات ایف بی آر میں جمع کرواتا ہوں۔

مزید پڑھیں:عمران خان نے اپنی انا کی تسکین کیلئے پاکستان کو معاشی تباہی سے دوچار کیا،بلاول

انہوں نے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں بجلی کے سستے منصوبے لگائے، ملتان میٹرو بس میں دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، نیب نے اعتراف کیا مجھ پر ناجائز آمدن کا کوئی ثبوت نہیں، حکومت نے 3 سال میں میرے اور نواز شریف کیخلاف کیسز بنائے، حکومت انتقامی کارروائی کر رہی ہے۔

شہبازشریف نے کہا کہ میرے بچوں کو کاروبار ورثے میں ملا، مشرف دور میں ہمارے کاروبار کو تباہ کر دیا گیا، سی پیک پر تاخیر سے کام لیاجا رہا ہے اس لئے سی پیک کھٹائی میں پڑ گیا ہے، انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا ہم نے تمام مسائل حل کر دیئے لیکن ہم نے 31 جولائی 2018 سے پہلے لوڈ شیڈنگ ختم کر دی تھی، افسوس کہ افغانستان کی کرنسی پاکستان سے مضبوط ہے۔

لیگی رہنماء نے کہا کہ ستمبر 2013 میں چینی صدر پاکستان آ رہے تھے، عمران خان نے دھرنا موخر کرنے سےانکار کر دیا تھا، انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے اتحاد میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں، پی ڈی ایم میں 10 پارٹیاں ہیں مشاورت سے فیصلے ہوتے ہیں، ہم نے بجٹ میں ان کو بےنقاب کرنا ہے، جب یہ ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں تو مجھے خوف آتا ہے، ان کو احتیاط کے ساتھ ریاست مدینہ کا نام لینا چاہیے۔

شہباز شریف نے کہا کہایوان صدر آرڈیننس کی فیکٹری بن گیا، ایک بات طے ہے کہ یہ سلیکٹڈ حکومت ہے، بھٹو کو پھانسی اور نواز شریف کو خاندان کے ساتھ جلاوطن کیا گیا، نواز شریف کو اذیتیں دی گئیں، کسی مخالف کو بھی نیب کے عقوبت خانے نہیں جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار سے میری نہیں نواز شریف کی دوستی تھی، چوہدری نثار پہلے میرے مخالف تھے پھر دوست بنے، چوہدری نثار کا حلف اٹھانے کا اپنا فیصلہ ہےمجھ سےمشاورت نہیں ہوئی۔

Related Posts