پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کراچی میں تیسری بار صفائی مہم ہوئی مگر صفائی نام کی کوئی چیز نہیں، شہر قائد صفائی مہم سے نہیں بلکہ اچھے نظام سے ٹھیک ہوگا۔
سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اچھے نظام کی شدید کمی ہے، لوگوں کو کراچی میں پینے کا صاف پانی مہیا نہیں کیا جاتا جبکہ شہر میں وبائی امراض بھی پھوٹ پڑے ہیں جن کے تدارک کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائی کورٹ میں آزادی مارچ کے خلاف ایک اور درخواست دائر
پی ایس پی سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ گزشتہ روز لیاقت آباد میں 20 سے زائد افراد کو پاگل کتے نے کاٹا، حفاظت کا کام پولیس کا ہے لیکن جب پولیس اہلکار کتے کو مارنے گئے تو انہیں بھی کتے نے کاٹ لیا۔ٹارگٹ کلنگ سے بھی کراچی کے شہریوں کی اموات واقع ہو رہی تھیں اور اب ڈینگی اور کتے کے کاٹے سے ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 20 ارب سے زائد رقم کے فور پر صرف کی گئی، لیکن بعد میں پتہ چلا کہ اس کا روٹ درست نہیں ہے۔ یہ کراچی نہیں بلکہ ملک کے خلاف سازش ہے کیونکہ کراچی ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل مصطفیٰ کمال کہہ چکے ہیں کہ آج پاکستان جیسے ایٹمی ملک کے سب سے بڑے شہر میں کچرا اٹھانے والا کوئی نہیں جبکہ کراچی کو صاف کرنے کے دعوے ہر سیاسی جماعت کرچکی ہے۔
سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میں 2005ء میں شہر قائد کا میئر بنایا گیا، مجھے غیر قانونی الاٹمنٹ کے کیس میں پیشیاں بھگتنی پڑ رہی ہیں جبکہ پرائیویٹ اراضی کو سرکاری بندہ الاٹ کر ہی نہیں سکتا۔ آج دُنیا کا بہترین میئر عدالتوں کے چکر لگا رہا ہے جبکہ ملک کا سب سے بڑا شہر صحت و صفائی کی سہولیات سے محروم ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان جیسے ایٹمی ملک کے سب سے بڑے شہر میں کچرا اٹھانے والا کوئی نہیں۔مصطفیٰ کمال