کراچی :کورونا لاک ڈاؤن کے باعث پاکستان میں لگ بھگ دو سال کی تعلیمی و تدریسی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہونے سے طلبہ و طلبا کے مستقل پر بھی گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں ، جسکی وجہ سے تعلیمی سال 2018 سے تعلیمی سال 2020 تک کے طلبہ نے امپرومنٹ آف ڈویژن کا موقع دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی تدریسی عمل معطل رہنے اور آن لان تدریسی سرگرمیوں کی وجہ سے طلبہ 100 میں سے 20 فیصد بھی نصابی کتابوں سے منتخب نصاب نہیں پڑھ سکے ہیں ، جس کی وجہ سے این سی او سی کے اجلاسوں کے بعد2020 میں وفاقی اور صوبائی وزرائے تعلیم نے بغیر امتحان کے پروموٹ کرنے کی پالیسی کا اعلان کیا تھا ،جس پر طلبہ و طالبات کے علاوہ والدین اور اساتذہ کی جانب سے بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا ۔
بغیر امتحان کے 2019 اور 2020 کے تعلیمی سال کے طلبہ و طالبات کو بغیر امتحان کے پروموٹ کر دیا گیا تھا ، جس کے بعد تعلیمی سال 2020 و 2021 کے طلبا کو ایک بار پھر بغیر امتحان پروموٹ کرنے کی بات کی گئی ،تاہم بغیر امتحان کے بجائے صرف لازمی پرچہ جات کے امتحان لینے کا اعلان کیا گیا تھا ، جس کی وجہ سے نویں سے پروموٹ ہونے والوں نے دسویں میں لازمی پیپروں کا امتحان دیاہے جس کے بعد اب اگلے مرحلے میں گیارہویں جماعت میں پروموٹ ہونے والے طلبہ بارہویں جماعت کے لازمی پرچوں کا امتحان دیکر بمشکل اوسط نمبروں سے پاس ہوسکیں گے ۔
سال 2018 سے تعلیمی سال 2021 تک کے طلبہ کو مستقبل میں اعلی تعلیم کے حصول سے لیکر سرکاری اداروں کی اسامیوں کا امیدوار بننے تک کے عمل میں اچھے نمبروں کے ساتھ پاس ہونا ضرور ی ہوتاہے جس کی وجہ سے طلبہ و طالبات کا کہنا ہے کہ میٹرک اور انٹر بورڈ کی جانب سے چیئرمین صوابدیدی اختیارات کے ذریعے یا بی او جی کے ذریعے طلبہ و طالبات کو امرومنٹ آف ڈویژن کی اجازت دیں تاکہ امتحان دیکر مذید نمبر حاصل کئے جاسکیں ۔
واضح رہے کہ میٹرک اور انٹر بورڈ کی جانب سے امپرومنٹ آف ڈویژن کی اجازت دینے سے جہاں طلبہ و طالبات کو امتحان دیکر اچھے نمبر لیکر مستقبل میں فائدے کا امکان ہے وہیں پر بورڈ کو درپیش مالی مسائل سے بھی بھاری ریونیو کے ذریعے نجات ملی گی ۔امپرومنٹ آف ڈویژن میں ہزاروں طلبہ فیسیں جمع کرائیں گے جس کے بعد بورڈ کا بڑی تعداد میں رقم حاصل ہوگی ۔
اس حوالے سے انٹر میڈیٹ بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹرسعید الدین سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا ہے کہ طلبہ و طالبات اور والدین کا یہ مطالبہ پہلے بھی سامنے آیا ہے کیوں کہ بعض طلبہ چاہتے ہیں کہ وہ امتحان دیکر اپنے ڈویژن کو بڑھائیں اور بورڈ کی روایت رہی ہے تاہم ان امتحانات سے نمٹ لیں اور اس کے بعد بی او جی یا آئی بی سی سی میں اب بات کو رکھا جائے گا اور طلبہ و طالبات کے بہتر مستقبل کے لئے اس کی راہ نکالی جائے گی ۔
یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم کے سابق رہنما ندیم نصرت پر ہیوسٹن میں قاتلانہ حملہ