قومی احتساب بیورو(نیب ) نے آمدن سے زائداثاثہ جات کیس میں رہنما پیپلزپارٹی خورشیدشاہ کوحراست میں لے لیا،خورشید شاہ کوکل احتساب عدالت سکھر میں پیش کیاجائےگا۔
پیپلزپارٹی کےسینئررہنمااوررکن قومی اسمبلی خورشیدشاہ کونیب نےاسلام آباد سے گرفتارکیا،انہیں آمدن سےزائداثاثے بنانے کے الزام میں گرفتارکیاگیا ہے ، خورشید شاہ کے خلاف 7 اگست سے تحقیقات کا آغاز ہوا تھا، ان پر کوآپریٹو سوسائٹی میں بنگلے کیلئے ایمنٹی پلاٹ غیر قانونی طور پر اپنے نام کرانے کا الزام ہے۔
نیب 30اگست کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں خورشید شاہ کو سوال نامہ ارسال کیا تھا۔ خورشیدشاہ پرالزام ہے کہ انہوں نے ہوٹل، پیٹرول پمپس اور بنگلے فرنٹ مین اور بے نامی داروں کے ناموں پر بنائے۔
نیب ذرائع کے مطابق خورشید شاہ کو عدالتی ریمانڈ لے کر سکھر منتقل کیا جائے گا، نیب سکھر نے آج خورشید شاہ کو خط لکھ کر طلب کیا تھا تاہم وہ پارلیمنٹ میں اپنی مصروفیات کے باعث قومی احتساب بیورو میں پیش نہیں ہوئےتھے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے خورشید شاہ کی گرفتاری کو حکومت کے خلاف انتقامی کارروائی قرار دیا گیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے خورشید شاہ کو گرفتار کر کےنہایت غلط قدم اٹھایا ہے۔
خورشید شاہ 2013 سے 2018 تک قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بھی رہے ہیں۔