امریکا میں مقیم سکھ برادری نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی وزیر اعظم نریندر موودی کے خلاف بھرپور احتجاج کیا اور نریندر مودی کا پتلا اٹھا کر شدید نعرے بازی کی۔
گزشتہ روزبل گیٹس فاؤنڈیشن کی تقریب میں پہنچتے ہی بھارتی وزیر اعظم کے خلاف سکھ برادری نے احتجاج شروع کردیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بھارتی وزیر اعظم کشمیریوں پر جاری ظلم و ستم کو فوری طور پر روک دیں۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں کرفیو اس لیے ہے کہ وہاں مسلمان ہیں، عیسائی یا یہودی ہوتے تو ایسا نہ ہوتا۔وزیر اعظم عمران خان
احتجاج میں شریک ایشیا اور دیگر ممالک کے افراد اور سکھ برادری نے مودی کے خلاف پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مظلوم کشمیریوں کے حق میں نعرے درج تھے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں 52 روز سے جاری مسلسل کرفیو فوری طور پر ختم کیا جائے اور مواصلات، انٹرنیٹ اور ٹی وی سمیت ذرائع ابلاغ پر عائد پابندی ختم کرکے ان کا رابطہ بیرونی دنیا سے بحال کیا جائے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370اے کے اختتام کے بعد نافذ کردہ کرفیو 52 ویں روز میں داخل ہوچکا ہے جبکہ مظلوم کشمیریوں کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی ہے اور مواصلات کا نظام معطل ہے۔
کشمیر میں تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز مسلسل بند ہیں۔ انتظامیہ کے اصرار کے باوجود والدین نے بچوں کو کرفیو کے نفاذ کے دوران اسکول بھیجنے سے انکار کردیا ہے کیونکہ کشمیری والدین کو بھارتی فوج سے اپنے بچوں کی جان کی حفاظت کی کوئی امید نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ جموں و کشمیر میں نافذ کرفیو 52 ویں روز میں داخل، ضروریاتِ زندگی کی شدید قلت