پاکستانی وفد پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے متعلق اداروں اور متعلقہ حکام سے ملاقاتیں کر چکا ہے تاکہ پاکستان کو بلیک لسٹ ہونے سے بچایا جاسکے جبکہ بھارت پاکستان کے خلاف سازش میں ناکام ہوچکا ہے۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی طرف سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے گزشتہ پلان پر عمل کے لیے مزید مہلت ملنے کا امکان ہے جبکہ پاکستانی حکام کو کامیابی کے حوالے سے اعتماد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمرہ آپریٹرزاور ٹریول ایجنٹس کیلئے نیا قانون متعارف کرنیکا فیصلہ
بھارت کی طرف سے ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو یہ خطرہ لاحق رہا کہ بھارت پاکستان مخالف قرارداد نہ لائے، تاہم اس حوالے سے چین، ترکی اور ملائشیا کی طرف سے مکمل تعاون اور حمایت کی یقین دہانی سے مسائل بہت حد تک دور ہوچکے ہیں۔
دوست ممالک چین، ترکی اور ملائشیا کی طرف سے تعاون کے ساتھ ساتھ خلیجی تعاون تنظیم کے رکن ممالک اور سعودی عرب نے بھی پاکستان کو ایف اے ٹی ایف میں حمایت اور تعاون کا یقین دلایا ہے جس سے پاکستان کی پوزیشن بہتر ہوگئی ہے۔
پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے حوالے سے حتمی فیصلے کے حوالے سے ایف اے ٹی ایف اجلاس مزید دو روز تک جاری رہے گا جبکہ جوائنٹ ورکنگ گروپ سفارشات کے تحت کالعدم تنظیموں کے خلاف تحقیقات، منی لانڈرنگ اور دیگر معاملات کے حوالے سے پاکستان کو 10 نکات پر مکمل طور پر قرار دیا گیا ہے۔
سفارشات کے تحت 10 ایسے نکات ہیں جن پر پاکستان کو جزوی طور پر پابند پایا گیا جبکہ 7 نکات ایسے تھے جن پر ملک عمل درآمد میں مکمل طور پر ناکام قرار دیا گیا، تاہم 20 نکات پر پاکستان کی طرف سے مکمل یا جزوی پابندی کے باعث ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی پوزیشن قابل اعتماد حد تک مستحکم ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے کی تفصیلات پر مشتمل پاکستانی رپورٹ کو ابتدائی طور پر تسلی بخش قرار دے دیا تاہم اس ضمن میں حتمی فیصلہ نہیں سنایا گیا۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جاری فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) اجلاس میں پاکستانی وفد کی سربراہی وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایف اے ٹی ایف حکام نے پاکستانی رپورٹ کو ابتدائی طور پر تسلی بخش قرار دے دیا