حکومت کو موبائل سمز کی دوبارہ تصدیق کی ضرورت کیوں پیش آ رہی ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

خیبرپختونخوا سمیت پاکستان بھر میں موبائل سمز کی دوبارہ تصدیق کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، اور سمز کی تصدیق ملٹی فنگر ویری فیکیشن کے تحت کی جائے گی۔

سرکاری ذرائع کے مطابق 26 ستمبر پشاور میں امن امان سے متعلق ایپکش کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں میں اعلیٰ عسکری قیادت اور نگراں وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا سمیت دیگر افسران نے شرکت کی تھی۔

اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ دستاویز کے مطابق اب تک 80 ہزار 624 موبائل سمز بلاک کی گئی ہیں، ملک بھر میں ساڑھے 4 ملین غیر فعال سمز کو بھی بلاک کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

کیا افغانوں کی طرح بنگالی و دیگر غیر ملکی بھی بے دخل ہوں گے؟

دستاویز میں بتایا گیا کہ ایک لاکھ 12 ہزار 320 ٹیمپرڈ افغان پاسپورٹ بھی بلاک کئے گئے ایک پاسپورٹ پر اب صرف ایک ہی سم کھولی جائے گی۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں خیبرپختونخوا سمیت ملک بھرمیں موبائل سمز کی دوبارہ تصدیق کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اور سمز کی تصدیق ملٹی فنگر ویری فیکیشن کے تحت کی جائے گی۔

نادرا حکام کے مطابق ملک بھر میں جاری کیے گئے غیر قانونی سم کارڈز ملکی سلامتی کیلئے مسئلہ بن گئے ہیں، خاص طور پر کے پی کے نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں جاری شدہ سم کارڈز افغان علاقوں میں منفی مقاصد میں استعمال ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے یہ اقدام ضروری ہوگیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیلولر کمپنیوں کا مبالغہ آمیز تشہیری انداز بھی غیر قانونی سم ایکٹیویشن کا بنیادی ذریعہ ہے، اس لیے دوبارہ تصدیق کا فیصلہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سموں کے اجراء اور تصدیق میں جغرافیائی تضادات ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ آگے کا راستہ ملک بھر میں جاری کردہ تمام سم کارڈز کی دوبارہ تصدیق کے ساتھ ساتھ MFVS ڈیوائسز کی جیو بیسڈ ٹیگنگ ہے۔

Related Posts