امریکا کے وزیر دفاع مارک ایسپرنےاعلان کیا ہے کہ شام کے شمال مشرقی علاقے میں600 امریکی فوجی مستقل طورپر تعینات رہیں گے۔
مارک ایسپر کا جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شام کے شمال مشرقی علاقے سے امریکی فوج کا انخلا اب بھی جاری ہے لیکن 600 کے قریب امریکی فوجی تیل تنصیبات کی نگرانی کے لیے وہاں موجود رہیں گے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پینٹاگان کو تیل کے کنووں کے تحفظ کی ہدایت کی ہے۔
تاہم مارک ایسپر نے واضح کیا کہ اس تعداد میں کمی وبیشی ہوسکتی ہے۔ بالخصوص اگر یورپی اتحادی شام میں اپنی موجودگی میں اضافہ کرتے ہیں تو امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی لائی جاسکتی ہے۔
پینٹاگان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ چیزیں تبدیل ہوچکی ہیں اور برسرزمین چیزیں تبدیل ہورہی ہیں۔یورپ سے تعلق رکھنے والے شراکت دار اور اتحادی ہمارے ساتھ اس مشن میں شامل ہوسکتے ہیں اور اگر ایسا ہوتا ہے تو ہم وہاں سے اپنے فوجی نکال سکتے ہیں اور انھیں کہیں اور تعینات کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کرد ملیشیا نے سمجھوتے کے باوجود شام میں محفوظ زون خالی نہیں کیا، ترک صدر