امریکا صنفی مساوات کیلئے پاکستان کو 20 کروڑ ڈالر فراہم کریگا

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکا صنفی مساوات کیلئے پاکستان کو 20 کروڑ ڈالر فراہم کریگا
امریکا صنفی مساوات کیلئے پاکستان کو 20 کروڑ ڈالر فراہم کریگا

واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے مالی سال 2023 کے لیے 170 ارب ڈالر کے اخراجاتی بل کی منظوری دے دی جس میں پاکستان میں صنفی مساوات کی ترویج کے لیے 20 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم بھی شامل ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ پیکج امریکی سینیٹ میں 22 دسمبر کو منظور کیا گیا جس میں دفاعی شعبے کے لیے 858 ارب ڈالر، غیر دفاعی مقامی پروگرام کے لیے 787 ارب ڈالر اور دیگر پروگرام کے لیے 15 ارب ڈالر شامل ہیں۔

کثیرالمقاصد بل ایک ایسی دستاویز ہے جو کئی اقدامات کو یکجا کرتا ہے، رواں برس ایوان میں منظور ہونے والے اس آخری بل کے تحت ستمبر 2023 تک امریکی وفاقی حکومت کو فنڈ فراہم کیا جائے گا۔

صنفی مساوات کے پروگرام کی ترویج کےلیے 20 کروڑ ڈالر مختص کیے گئے ہیں تاہم یہ رقم اسقاط حمل کے لیے قابل استعمال نہیں ہوگی، مجموعی طور پر یہ پیکج گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

خواتین کو تعلیم سے روکنے کیلئے طالبان حکومت کا استدلال کمزور ہے، مولانا شیرانی

قبل ازیں دسمبر 2020 میں امریکی کانگریس نے پاکستان میں صنفی مساوات کی ترویج کے لیے ایک کروڑ ڈالر اور جمہوریت کےفروغ کے لیے ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی منظوری دی تھی، تاہم سال 2023 کے لیے 20 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم سال 2020 کے مقابلے 20 گنا زیادہ ہے۔

معلوم رہے کہ عالمی اقتصادی فورم کی جاری کردہ 2022 کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں صنفی مساوات کے حوالے سے پائی جانے والی خیلج کے عالمی انڈکس میں 146 ممالک میں سے پاکستان کا نمبر 145 ہے۔

عالمی انڈکس میں افغانستان 146 اور بھارت 135 نمبر پر ہے جبکہ بنگلہ دیش کا نمبر 71 اور نیپال 96ویں نمبر پر رہ کر علاقائی کارکردگی میں سرفہرست ہیں، ان دونوں ممالک کے درمیان صنفی فرق 69 فیصد سے زیادہ ہے۔

Related Posts