شہر قائد میں باپ اور بیٹے کو ان کے اپنے ہی گھر میں نامعلوم ملزمان نے قتل کردیا ہے جبکہ ان کی رشتہ دار خاتون کے مطابق وہ صبح سویرے واک پر نکلنے کے بعد جب واپس آئیں تو دونوں جاں بحق ہوچکے تھے۔
کراچی کے علاقے کلفٹن میں عبداللہ شاہ غازی مزار کے قریب واقع گھر سے برآمد ہونے والی باپ کی لاش کو ڈاکٹر فصیح عثمانی اور بیٹے کو کامران کے نام سے شناخت کیا گیا جبکہ صبح سب سے پہلے مقتول کی اہلیہ نے انہیں خون میں لت پت پایا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں گزشتہ چار ماہ کے دوران گھروں میں ڈکیتیوں کی 181 وارداتیں
مقتول ڈاکٹر فصیح عثمانی کی اہلیہ کے مطابق جب وہ صبح سویرے حسب معمول واک کرکے لوٹیں تو دروازہ بند تھا جسے کئی بار دستک دینے کے باوجود کسی نے نہیں کھولا۔ پریشان ہو کر انہوں نے گھر کے متبادل دروازے کا استعمال کیا جس کے بعد ان کی لاشیں دیکھ کر شدید دکھ ہوا۔
علاقہ پولیس کے مطابق داؤد انجینئرنگ کالج کے ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر فصیح عثمانی اور بیٹے کامران کو تیز دھار آلے کی مدد سے قتل کرنے والے نامعلوم ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا ، جبکہ جائے وقوعہ سے شواہد جمع کرنے کا کام مکمل ہوچکا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جلد واقعے کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کو گرفتاری کے بعد متعلقہ عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا جبکہ قتل کی وجوہات اب تک کی گئی ابتدائی تفتیش کے مطابق اب تک معلوم نہیں ہوسکیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اینکر مرید عباس کے قتل کیس میں مصروف سب انسپکٹر کی کار پر فائرنگ کے باعث وہ شدید زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ کراچی میں بریگیڈ تھانے کی حدود میں ایس آئی غوث عالم کی کار پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس کے باعث ایک گولی ان کے چہرے پر جا لگی جس کے باعث ان کی حالت تشویشناک ہے۔
مزید پڑھیں: مرید عباس قتل کیس میں مصروف سب انسپکٹر غوث عالم کار پر فائرنگ سے شدید زخمی