اسلام آباد:یونیسف نے پاکستان میں پسماندہ آبادیوں اور افغان پناہ گزینوں کو زندگی بچانے والی امداد فراہم کرنے کے لیے 140.9 ملین ڈالر کی اپیل کی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق یونیسف کی اس اپیل میں مختلف شعبوں کے لیے مخصوص امداد شامل ہے:
41.6 ملین ڈالر ہنگامی غذائی امداد کے لیے۔
59.8 ملین ڈالر ممکنہ انسانی ہمدردی کے ردعمل کے لیے۔
34.5 ملین ڈالر پناہ گزینوں اور میزبان کمیونٹی کی مدد کے لیے۔
5 ملین ڈالر قدرتی آفات کے خطرے میں کمی، تیاری، اور بحالی کے اقدامات کے لیے۔
یہ اپیل اس حقیقت کو تسلیم کرتی ہے کہ پاکستان میں 3 ملین سے زیادہ افغان پناہ گزین رہائش پذیر ہیں، جن میں سے 49 فیصد بچے ہیں۔ ان بچوں کے مختلف قانونی حالات ہیں اور وہ بنیادی سہولیات تک رسائی کے متقاضی ہیں، جس سے پہلے سے محدود وسائل پر مزید دباؤ بڑھتا ہے۔
پاکستان کی مقامی آبادی پہلے ہی کثیر جہتی محرومیوں کا شکار ہے جو انہیں مزید غیر محفوظ بناتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی موسمیاتی تبدیلی ملک میں بڑے خطرات پیدا کر رہی ہے، جیسے کہ تباہ کن سیلاب اور شدید موسمی حالات۔ ان حالات نے خاص طور پر بچوں اور خواتین کو مختلف شہروں میں شدید مشکلات کا سامنا کروایا ہے۔
2022 کے تباہ کن سیلاب سے تقریباً 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے، جن میں سے 50 فیصد سے زیادہ بچے تھے۔ یہ صورتحال ان قدرتی آفات کے اثرات کو کم کرنے کے لیے فوری سرمایہ کاری کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے تاکہ متاثرہ علاقوں میں رہنے والے افراد زیادہ آسانی اور سکون سے زندگی گزار سکیں۔