نیو یارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جوہری ہتھیاروں کے سبب ایران پر پابندی میں توسیع کے بارے میں امریکا کی قرارداد کو بھاری اکثریت سے مسترد کردیا۔
مئی 2018 میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ جوہری معاہدے سے دستبردار ہوئے تھے،سلامتی کونسل کے 15 ارکان میں سے صرف دو نے امریکی قرار داد کے حق میں ووٹ دیا جس نے امریکی اور یورپی اتحادیوں کے مابین تقسیم کو اجاگر کیا ۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کے دفاع کیلئے فیصلہ کن فیصلے کرنے میں سلامتی کونسل کی ناکامی ناقابل معافی ہے۔
ایران میں روایتی ہتھیاروں پر پابندی 18 اکتوبر کو ختم ہونے والی ہے جبکہ ایران پابندیوں میں ریلیف اور دیگر فوائد کے لئے اپنی جوہری سرگرمیوں کو روکنے کے لئے پرعزم ہے
روس اور چین نے امریکا کی قرارداد کی مخالفت کی، چین کے اقوام متحدہ میں مشن نے ٹویٹ کیا کہ نتیجہ ایک بار پھر ظاہر کرتا ہے کہ یکطرفہ نظام کی کوئی حمایت نہیں کی جائیگی اور دھونس دھمکی ناکام ہوجائے گی۔
مزید پڑھیں :ترکی اور ایران کی متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات بحالی کی مذمت