ابوظہبی: متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے کہاہے کہ ایران کو نئے معاہدے کے لیے عالمی طاقتوں اور خلیجی ممالک کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھنا چاہیے تاکہ اس معاہدے کے ذریعے علاقائی کشیدگی کم ہو اور تہران کو اپنی معیشت کو بحال کر سکے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انور قرقاش نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں کشیدگی کو بڑھاوا دینے سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا اور ہمارا ماننا ہے کہ کامیابی کے لیے اجتماعی سفارت کاری کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے جنگ اور عیب دار جوہری معاہدے کے درمیان غلط انتخاب کے حوالے سے بھی خبردار کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ان پہلوؤں کی موجودگی کا مطلب یہ ہے کہ علاقائی ممالک کو بات چیت کا حصہ بننے کی ضرورت ہے۔
انور قرقاش کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ نئے مذاکرات صرف جوہری معاملے سے متعلق نہیں ہونے چاہیے بلکہ اس میں تہران کے بیلسٹک میزائل پروگرام اور پروکسی گروپوں کے ذریعے علاقائی مداخلت سے متعلق پائی جانے والی تشویش پر بھی بات ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں ایران کے ساتھ معاہدے کا کوئی راستہ نکل سکتا ہے جس پر ممکنہ طور پر جلد تمام فریقین دستخط کے لیے تیار ہوں گے، تاہم اس کے لیے صبر اور حوصلے سے کام لینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ یہ بات اہم ہے کہ معاہدے کے لیے عالمی برادری بالخصوص امریکا، یورپی یونین کے ممالک اور ساتھ ہی علاقائی ممالک ایک صفحے پر ہوں۔