متحدہ عرب امارات کے خلاباز سلطان النیادی اور ان کے عملے کے ساتھی بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر چھ ماہ کے مشن کے بعد متحدہ عرب امارات کے مقامی وقت کے مطابق صبح 8:19 پر کامیابی کے ساتھ زمین پر اتر گئے۔
ناسا نے پیر کو اعلان کیا کہ اسپیس ایکس ڈریگن کیپسول پر سوار عملہ 17 گھنٹے کا خلائی سفر کامیابی سے مکمل کرنے کے بعد فلوریڈا کے جیکسن ویل کے ساحل پر بحر اوقیانوس میں اتر گیا۔ اس کے بعد اسپیس ایکس کے عملے نے کیپسول کے عملے کو ریسیو کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
گلشن حدید میں نجی اسکول کا پرنسپل درجنوں ٹیچرز سے زیادتی کے الزام میں گرفتار
کیپسول کو پانی سے اٹھا کر ایک ریکوری برتن میں رکھا گیا جس کے بعد خلابازوں کو ایک ایک کر کے کیپسول سے بحفاظت نکال لیا گیا۔ توقع ہے کہ انہیں فلوریڈا میں ناسا کی سہولت پر لے جایا جائے گا جہاں ان کے خاندان بے صبری سے ان کا انتظار کر رہے ہیں۔
عملے کے ارکان اپنے گھروں کو جانے سے پہلے فلوریڈا میں طبی ٹیسٹ کرائیں گے۔
خلائی اسٹیشن پر 184 دن گزارنے کے بعد سلطان النیادی نے اتوار کو متحدہ عرب امارات کے وقت کے مطابق دوپہر 3:05 بجے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن چھوڑا۔
خلا میں اپنے آخری دن النیادی نے کیپسول کے ہیچ بند ہونے سے پہلے خلائی اسٹیشن میں موجود اپنے دوستوں کو الوداع کہا۔
اس مشن کے دوران اماراتی خلا نورد سلطان النیادی نے خلائی چہل قدمی کرنے والے پہلے عرب بن کے تاریخ رقم کی۔
توقع ہے کہ جب وہ امریکہ میں طبی معائنے کے بعد متحدہ عرب امارات واپس آئیں گے تو انہیں ہیرو کا اعزاز ملے گا۔
جمعے کے روز متحدہ عرب امارات میں شاہراہوں پر نصب الیکٹرانک بل بورڈز پر النیادی کی آمد کی الٹی گنتی دکھائی گئی، جس میں لکھا تھا کہ “سفر بخیر سلطان”