محکمہ کالج کا 2 ریٹائرڈڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن کو ترقی دیکر چیف ڈائریکٹر اور پرنسپل تعینات کرنے کا انوکھا کارنامہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Two retired directors of physical education appointed chief director and principal

کراچی :کالج ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے اہل اساتذہ کر نظر انداز کرکے 2 ریٹائر ڈڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن کو ترقی دیکر چیف ڈائریکٹر اور پرنسپل تعینات کر دیا۔

محکمہ سروسز ، جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کو آرڈی نیشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق کالج ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے 23 مرد اور 8 خواتین کو سینئر ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن (بی ایس 18) سے چیف ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن (بی ایس 19) کے عہدے پر ترقی دے دی گئی ہے ۔

ترقی پانے والوں میں سید سخاوت علی ، وسیم ماجد ، محمد جاوید حفیظ ، سید ضمیر الحسن جعفری ، برکت علی بزدار ، عقیل احمد ،سید محفوظ علی ، محمد ظفر یار خان ، فہیم رضا سومرو ،محمد علی راجپر ، شیخ حبیب کوثر ، سید عبدالباسط ،محمد ارشد ، محمد وزیر خان ،محمد ارشد ، مشتاق احمد مگسی ،پرویز احمد شیخ ،عبدالجبار انصاری ، محمد ایوب ، محمد اسحاق ، شیخ محمد سلیم، عبدالوحید عباسی اور خواتین میں رضوانہ پروین ، سیدہ ماجدہ زیدی ،عشرت جمال ،زینب اسماعیل ، عطیہ مظفر ، ریحانہ کوثر ، گل رخ اور شہناز مظہر شامل ہیں۔

سینئر ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن ( بی ایس 18) سے چیف ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن (بی ایس 19) میں ترقی پانے والے دوچیف ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن کی تعیناتی میں سنگین نوعیت کی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں جو کالج ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی نااہلی اور غفلت کا بین ثبوت ہیں۔

مذکورہ نوٹیفیکیشن میں مردوں کی فہرست میں سیریل نمبر 12 پر گورنمنٹ بوائر ڈگری کالج لانڈھی 36 بی کے سینئر ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن سیدعبدالباسط کی ترقی پر ان کی پوسٹنگ گورنمنٹ نیشنل کالج نمبر 1 میں خالی اسامی پر بحیثیت چیف ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن کی گئی ہے ۔واضح رہے کہ سید عبدالباسط کچھ عرصے قبل ملازمت سے ریٹائرڈ ہو چکے ہیں ان کی بعد از ریٹائرڈمنٹ پوسٹنگ کو کالج ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کا ”سنہری“ کارنامہ قرار دیا جا سکتا ہے۔

سیدعبدالباسط کی نیشنل کالج میں پوسٹنگ شاید ان کی ترقی کے لوازمات اور دفتری کارروائی کی تکمیل ( ترقی کے بعد جوائننگ اور واجبات کی ادائیگی ) کو پیش ِ نظر رکھتے ہوئے کی گئی ہو۔ مذکورہ نوٹیفیکیشن میں مرد حضرات کی فہرست میں 23 نمبر پر گورنمنٹ کالج آف فزیکل ایجوکیشن ، کراچی کے سینئر ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن عبدالوحید عباسی کی ترقی کے بعد اسی کالج میں بحیثیت پرنسپل کی گئی ہے جو قطعی غلط اور قواعد کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

قاعدے کی رو سے پرنسپل کی پوسٹ صرف اور صرف ٹیچر کیلئے مختص ہوتی ہے ۔ کالج میں پرنسپل کی پوسٹ گریڈ 18 کی ہونے پر وہاں اسسٹنٹ پروفیسر ، گریڈ 19 کی ہونے پر ایسوسی ایٹ پروفیسر اور اگر گریڈ 20 کی ہونے پر پروفیسر ہی اس کالج کا پرنسپل مقرّر ہو سکتا ہے ۔ ٹیچر کے علاوہ ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن یا لائبریرین کو پرنسپل تعینات کرنا قواعد کی خلاف ورزی ہے ۔

فزیکل ایجوکیشن سرکاری کالجوں میں ایک مضمون کے طور پر پڑھایا جاتا ہے،اس مضمون کو پڑھانے والے اساتذہ کے لئے ایس این ایز میں فزیکل ایجوکیشن کے مضمون کے لیکچرار ، اسسٹنٹ پروفیسرز ، ایسوسی ایٹ پروفیسرز اور پروفیسرز کی پوسٹیں موجود ہیں۔ اس وقت بھی شہر میں فزیکل ایجوکیشن کے مضمون کے 6 لیکچرار ( بی ایس 17) اور 1 اسسٹنٹ پروفیسر (بی ایس 18) کام کر رہے ہیں ۔ایک اسسٹنٹ پروفیسر فزیکل ایجوکیشن انتقال کر گئے ہیں ۔

فزیکل ایجوکیشن کالجز میں پرنسپل مقرر ہونا ، فزیکل ایجوکیشن کے ان ہی ٹیچرز کا حق ہے ۔ فزیکل ایجوکیشن کی طرح لائبریری سائنس بھی سرکاری کالجوں میں ایک مضمون کے طور پر پڑھایا جاتا ہے اور فزیکل ایجوکیشن کی طرح اس مضمون کے پڑھانے والے ٹیچرز بھی موجود ہیں۔

گورنمنٹ کالج آف فزیکل ایجوکیشن کراچی میں فزیکل ایجوکیشن کے ٹیچر کے بجائے ایک چیف ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن کی بحیثیت پرنسپل تقرری کر کے محکمے نے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔

مزید پڑھیں:لیاری یونیورسٹی میں غیر قانونی تقرریوں کے بعد ترقیوں کی تیاریاں کر لی گئیں

کالج کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ اگر فزیکل ایجوکیشن کے باقاعدہ ٹیچرز کو نظر انداز کرتے ہوئے چیف ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن کی بحیثیت کالج پرنسپل تقرری کو جائرمان لیا جائے تو مستقبل میں چیف لائبریرین (بی ایس 19) بھی پرنسپل شپ کے حصول کا مطالبہ کرنے میں حق بجانب ہونگے ۔

واضح رہے کہ گریڈ 19 اور اس سے اعلیٰ گریڈ کی ترقیوں  اور تبادلوں کے نوٹیفیکیشن محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کو آرڈی نیشن متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کی سفارشات کےبعد جاری کرتا ہے۔

مذکورہ نوٹی فکیشن بھی کالج ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بھیجی گئی سفارشات کوچیف سیکریٹری سندھ ممتار علی شاہ سے منظوری کے بعد ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کی سفارشات کے مطابق نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے جس کی وجہ سے محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈی نیشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن میں سنگین غلطی محکمہ کالج ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی غلطی ہے۔

Related Posts